متحدہ عرب امارات میں ”پاک سرزمین پارٹی“ کا قیام, یو اے ای اور مڈل ایسٹ سینٹرل ا یگزیکٹو کمیٹی کا اعلان
دبئی (طاہر منیر طاہر)پاک سرزمین پارٹی نہ صرف پاکستان میں بلکہ دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کررہی ہے جس کا ثبوت مڈل ایسٹ میں پارٹی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور لوگوں کا اس میں جوق درجوق شامل ہونا ہے۔ جب سے پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال اور صدر انیس قائم خانی نے ”پاک سرزمین پارٹی“کے قیام کا اعلان کیا ہے تب سے لوگوں کی ایک کثیر تعداد اندرون اور بیرون ملک اس میں شامل ہونا شروع ہوگئی ہے چونکہ بے شمار پاکستانی بیرون ملک موجود ہیں لہٰذا ان کی ترجمانی اور پارٹی میں ان کی عملاً شمولیت کے لئے مڈل ایسٹ میں بھی PSP کا اعلان کیا گیا ہے ۔
مڈل ایسٹ سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے عہدیداران میں شمشاد صدیقی چیف آرگنائزر، ڈاکٹر نعیم قائم خانی ڈپٹی آرگنائزر، ڈاکٹر محمد اکرم ممبر سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی شامل ہیں جبکہ دیگر عہدیداران میں سعودی عرب سے ڈاکٹر اشتیاق خان، پروفیسر ڈاکٹر محی الدین خان، فیصل ارشاد خان، حنیف بابر، تصویر گیلانی اور عامر شہزاد شامل ہیں۔ گزشتہ دنوں متحدہ عرب امارات میں بھی PSP کا باقاعدہ طور پر قیام عمل میں لایاگیا جس میں امارات بھر سے پاک سرزمین پارٹی میں دلچسپی رکھنے والوں نے شرکت کی۔
دبئی میں PSP کے زیراہتمام ہونے والی ایک تقریب میں ڈاکٹر نعیم قائم خانی، ڈاکٹر محمد اکرم چودھری اور محمد عاطف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امارات میں مقیم بے شمار لوگوں کی خواہش پر PSPکا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس کے چیف آرگنائزر محمد عاطف، ڈپٹی آرگنائزر ڈاکٹر محمد اکرم، ڈپٹی آرگنائزر تصویر گیلانی، ممبر فنانس محمد فیصل، محمد فرحان علی میڈیا کوآرڈی نیٹر جبکہ دیگر ممبران میں رانا آصف، کریم بخش بلوچ، سعودی صدیقی اور اومیس جمال مقرر کئے گئے ہیں۔ اس موقع پر مقررین نے تقاریر کرتے ہوئے کہا کہ PSP کا قیام خالصتاً عوامی خدمت اور فلاح و بہبود کے لئے کیا گیا ہے۔ PSP نے پرانی سیاست جس میں نفرت ہی نفرت تھی کو خیرباد کہہ دیا ہے۔ PSP پسے ہوئے طبقہ کو گلے سے لگائے گی اور انہیں اعتماد دے گی۔ اس سلسلہ میں ڈور ٹو ڈور کام شروع کردیا گیا ہے جس کے بہت اچھے اثرات نکل رہے ہیں۔ لوگوں کی کثیر تعداد سید مصطفی کمال اور انیس قائم خانی کی قیادت پر اعتماد کرتے ہوئے PSP میں جوق درجوق شرکت کررہی ہے جبکہ اوورسیز پاکستانی بھی PSP کا فعال حصہ بن رہے ہیں جو کافی خوش آئندہ ہے۔