پانی سے ہائیڈروجن حاصل کرنے کا کم خرچ طریقہ

پانی سے ہائیڈروجن حاصل کرنے کا کم خرچ طریقہ
پانی سے ہائیڈروجن حاصل کرنے کا کم خرچ طریقہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


میری لینڈ(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکا کی ایک فوجی تجربہ گاہ میں ماہرین نے المونیم میں کچھ اور دھاتیں شامل کرنے کے بعد ایک ایسا کم خرچ عمل انگیز (کیٹالسٹ) تیار کرلیا ہے جو پانی سے بہ آسانی ہائیڈروجن علیحدہ کر سکتا ہے۔صاف ستھری توانائی کے حصول میں ہائیڈروجن کو خصوصی اہمیت حاصل ہے کیونکہ یہ آکسیجن کے ساتھ مل کر پانی بناتی ہے جس سے کوئی آلودگی بھی خارج نہیں ہوتی لیکن ہائیڈروجن کا حصول بہت مشکل کام ہے۔پانی کے ہر سالمے (مالیکیول) میں آکسیجن کا ایک ایٹم اور ہائیڈروجن کے دو ایٹم شامل ہوتے ہیں جنہیں ایک دوسرے سے الگ کرکے ہائیڈروجن اور آکسیجن گیسیں حاصل کی جاتی ہیں؛ لیکن اب تک اس کے تمام طریقے بہت مہنگے ثابت ہوئے ہیں کیونکہ ان میں عمل انگیز کے طور پر پلاٹینم دھات استعمال کی جاتی ہے۔ دوسری جانب کم خرچ طریقے اتنے سست رفتار ہیں کہ عملاً کسی بھی کام کے نہیں۔لیکن ’’یو ایس آرمی ایبرڈین پروونگ گراؤنڈ ریسرچ لیبارٹری‘‘ کے سائنسدانوں نے اتفاقاً ایک ایسا عمل انگیز دریافت کر لیا ہے جو المونیم پر مشتمل ہے۔
جبکہ غیرمعمولی کارکردگی کے ساتھ بڑی تیز رفتاری سے پانی کو آکسیجن اور ہائیڈروجن گیسوں میں توڑ سکتا ہے۔اندازہ ہے کہ پورے سیارہ زمین پر موجود پانی کا حجم 1 ارب 38 کروڑ 60 لاکھ مکعب کلومیٹر ہے اور اگر ہم کسی طرح پانی کے سالمات کو توڑ کر آکسیجن اور ہائیڈروجن علیحدہ کرنے کا کوئی کم خرچ، تیز رفتار اور تجارتی پیمانے پر کام کرنے کے قابل طریقہ ایجاد کر لیں تو شاید یہ توانائی کے میدان میں دنیا کا سب سے بڑا کارنامہ ہو گا۔