نواز شریف کو بدیانتی کا سر ٹیفکیٹ مل گیا ، شرم ہوتی تو خاموشی سے گھر بیٹھتے : طاہر القادری

نواز شریف کو بدیانتی کا سر ٹیفکیٹ مل گیا ، شرم ہوتی تو خاموشی سے گھر بیٹھتے : ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(ایجوکیشن رپورٹر، آئی این پی)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے لاہور ائیر پورٹ اور بعد ازاں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بددیانت شخص پوچھتا ہے میرا قصور کیا ہے، میں پوچھتا ہوں ماڈل ٹاؤن میں جن 14بے گناہوں کی لاشیں گرائی گئیں ان کا قصور کیا تھا،سپریم کورٹ کی طرف سے نواز شریف کی نا اہلی ماڈل ٹاون میں بے گناہوں کا خون بہانے پر اللہ کی طرف سے مواخذہ ہے، کارکنوں نے دھرنے کا اختیار دے دیا، اب جو دھرنا ہو گا وہ آخری اور فیصلہ کن ہو گا۔اپوزیشن کو سی پیک منصوبے خطرے میں ڈالنے کے طعنے دینے والے اب خود سڑکوں پر ہیں، اب یہ منصوبے کیسے مکمل ہونگے؟ہم نے کن کے خلاف دھرنے دئیے سب جانتے ہیں ، نواز شریف تم بتاؤ تمہارا احتجاج کس کے خلاف ہے؟ ’’کبھی کہتے ہیں ’’انہوں نے ‘‘سازش کی ، کبھی کہتے ہیں ’’سازشی‘‘سن لیں، یہ اگر مگر کی بزدلی چھوڑو جرأت ہے تو نام لو ورنہ ہم سمجھیں گے ایک بددیانت نے ریاست کے خلاف اعلان جنگ کر دیا، نواز شریف آپ کو بددیانتی کا سرٹیفکیٹ ملا ہے آپ میں شرم ہوتی تو جی ٹی روڈ پر تماشا کرنے کی بجائے خاموشی سے گھر بیٹھتے، جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک کی جائے، پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کروائی جائیں،وفاق میں وہی وزیراعظم بنا جس کے سر پر نااہل نے ہاتھ رکھا ،پنجاب میں بھی ن لیگ کی حکومت ہے، مینڈیٹ کا احترام کس نے نہیں کیا۔جی ٹی روڈ کی جماعت جی ٹی روڈ پر ہی دفن ہو گی،احتجاجی ریلی سے شیخ رشید احمد، شاہ محمود قریشی، چودھری سرور، سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، چودھری ظہیر الدین خان،صاحبزادہ حامد رضا،عبدالخالق رضوی،صمصام بخاری نے خطاب کیا، ڈاکٹر طاہر القادری کالاہور پہنچنے پر ہزاروں کارکنان نے پرتپاک استقبال کیا، ڈاکٹر طاہر القادری نے ایئرپورٹ کے باہر میڈیا اور کارکنوں سے گفتگو کی۔بعد ازاں ہزاروں کارکنان کے ہمراہ ریلی کی شکل میں ناصر باغ پہنچے، راستے میں جگہ جگہ ان کا کارکنان نے استقبال کیا، ریلی میں خواتین کی بڑی تعداد شریک تھی، شیخ رشید نے احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو 14 شہداء کی بددعا لگی،نواز شریف احتجاج کی آڑ میں فوج سے این آر او مانگ رہے ہیں، اب انہیں بھاگنے کا راستہ نہیں ملے گا، شاہد خاقان عباسی نے ایل این جی میں کمیشن کھایا، یہ پارٹنر ہیں،انہیں بھی بے نقاب کروں گا،انہوں نے کہا کہ میں شاہد خاقان عباسی کوچیلنج کرتا ہوں کہ اگر یہ ثابت نہ کر سکا تو ہمیشہ کیلئے پاکستان کی سیاست چھوڑ دوں گا،جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک کی جائے، 14 شہداء کو انصاف دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اب جی ٹی روڈ پر کوئی حادثہ پیش آگیا تو اس کا مقدمہ بھی نواز شریف اور شہباز شریف کے خلاف درج ہوگا۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جے آئی ٹی کا والیم 10بھی کھولا جائے ،یہ تمام اپوزیشن کا مطالبہ ہے ۔شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے حصول میں عوامی تحریک کے ساتھ ہیں۔ ہم کل بھی شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ساتھ تھے ،ہم آج بھی ان کے ساتھ ہیں، انہوں نے کہا کہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی جوڈیشل انکوائری کو پبلک کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں،تحریک انصاف کے مرکزی رہنما چودھری سرور نے کہا کہ نائن الیون کے بعد مسلمانوں کو یورپ میں مشکلات کا سامنا تھا اس موقع پر ڈاکٹر طاہرالقادری نے یورپ میں جا کر دلائل کے ساتھ اسلام پر انتہا پسندی کے لگائے جانے والے داغ کا جواب دیا جس کے نتیجے میں مسلمانوں کی مشکلات میں کمی آئی۔سانحہ ماڈل ٹاؤن کا انصاف ہونا چاہیے، ہم حصول انصاف کی جدوجہد میں ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ ہیں، ق لیگ پنجاب کے جنرل سیکرٹری چودھری ظہیر الدین نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ کی طرف سے عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری اور کارکنان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے آئے ہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے ہماری قیادت کا کردار پہلے دن سے شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ساتھ ہے، اب بھی ہمارا مطالبہ ہے کہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کو پبلک کیا جائے، سنی اتحاد کونسل کے صدر صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ پنجاب حکومت کی ماتحت ایجنسیاں ہمیں قتل کی دھمکیاں دے رہی ہیں ہم انہیں کہتے ہیں ہمت ہے تو آئیں، ہم کرپٹ اور بزدل شریف برادران نہیں ہیں کہ مشرف کی چند دن کی جیل سے گھبرا کر جدہ بھاگ جائیں گے،عبدالخالق رضوی نے بھی شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور ڈاکٹر طاہر القادری کو یقین دلایا کہ مجلس وحدت المسلمین کل بھی ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ تھی، آج بھی ہم ان کے ساتھ ہیں۔پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جسٹس باقر نجفی کی تحقیقاتی رپورٹ کو منظر عام پر لانے اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے استعفے کا مطالبہ کیا۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جعل سازوں کے ساتھ نرمی سے کام لیا، ورنہ جعلی دستاویزات پیش کرنے پر انہیں فوری 7 سال کیلئے جیل بھیجا جا سکتا تھا۔

مزید :

صفحہ اول -