کالے ہرن کے تحفظ کے لئے دائردرخواست پر محکمہ وائلڈ لائف کے ذمہ دار افسر تفصیلی جواب سمیت طلب
لاہور(نامہ نگارخصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے کالے ہرن کی نسل کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے دائردرخواست پر محکمہ وائلڈ لائف کے ذمہ دار افسر کو تفصیلی جواب سمیت طلب کر لیاہے۔
چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی. درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ کالے ہرن کی نسل بہت تیزی سے ختم ہو رہی ہے جبکہ غیر قانونی شکار کے سبب کالے ہرن کی نسل کشی میں خطرناک حد تک اضافہ ہواہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کالے ہرن کی نسل کے تحفظ کے لئے کوئی اقدامات نہیں کر رہی، انہوں نے کہاکہ بہاولپور میں سیکڑوں کی تعداد میں کالے ہرن چوری ہوئے لیکن حکومت نے نایاب نسل کے کالے ہرنوں کی چوری روکنے کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے، والڈ لائف کے تحفظ کے لئے2015 ءمیں پالسی مرتب کی گئی لیکن اس پر بھی کوئی عمل درآمد نہیں کیا گیا،انہوں نے کہا کہ عدالت کالے ہرن کی نسل کے تحفظ کے لئے عملی اقدامات کو یقینی بنانے کے احکامات صادر کرے۔محکمہ وائلڈلائف کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ بہاولپور میں 16ہزار ایکٹرپر محیط لال سوہانرا نیشنل پارک میں کالے ہرنوں کو قدرتی ماحول فراہم کیا گیا ہے۔عدالت نے پارک کی تصاویر، کالے ہرنوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات پر مشتمل رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔