پاکستان میں اسلام کے علاوہ کوئی اور نظام نہیں چل سکتا ، مولانا الیاس گھمن
لاہور (سٹی رپورٹر) متحدہ امن فورم پاکستان کے زیر اہتمام پریس کلب لاہور میں ممتاز عالم دین اور عالمی اتحاد اہل سنت کے سربراہ مولانا محمد الیاس گھمن کی نئی کتاب ’’میرا پاکستان‘‘ کی تقریب رونمائی پریس کلب لاہور میں ہوئی جس سے مولانا محمد الیاس گھمن، ممتاز صحافی مجیب الرحمن شامی ، معروف تجزیہ نگار و کالم نویس اوریا مقبول جان ،جمعیت علماء اسلام پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالرؤف فاروقی، مولانا سید فہیم الحسن تھانوی، متحدہ علماء فورم پاکستان کے مرکزی سربراہ مولانا ندیم سرور جالندھری، مولانا حافظ نعمان حامد اور حافظ شعیب الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کلمہ طیبہ کی بنیاد پرلاکھوں مسلمانوں نے جان و مال اور عزتوں کی قربانی دے اسلام کے عادلانہ نظام کے نفاذ کے لیے حاصل کیا یہاں پر اسلام کے علاوہ کوئی اور نظام نہیں چل سکتا اسلام اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں، اسلام ہماری نظریاتی اور پاکستان ہماری جغرافیائی شناخت ہے، نظریہ کا تحفظ علماء کا ذمہ داری اور جغرافیہ کا تحفظ اور دفاع فوج اور دیگر اداروں کی ذمہ داری ہے طاغوتی طاقتیں نظریاتی اور جغرافیائی محافظوں کو آپس میں لڑانے کی مذموم کوشش کر رہی ہیں جس کو ہم کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تحفظ و بقا اور درپیش مسائل کے حل کے لیے افواجِ پاکستان کو تنہاء نہیں چھوڑیں گے ہم ان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اسلام کے تحفظ اور پاکستان کی ترقی و دفاع کو تمام تر مفادات پر مقدم رکھنا ہوگا انہوں نے کہا کہ تحریک پاکستان میں مولانا اشرف علی تھانویؒ کے حکم پر علامہ شبیر احمد عثمانیؒ ، مولانا ظفر احمد عثمانیؒ ، مفتی محمد شفیعؒ ،مولانا مفتی محمد حسنؒ اور دیگر علماء کرام نے بھرپور حصہ لیتے ہوئے قیام پاکستان میں بنیادی کردار ادا کیا جس پر بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی خواہش اور ہدایت پر آزادی کا پرچم لہرانے کی سعادت علامہ شبیر احمد عثمانیؒ اور مولانا ظفر احمد عثمانیؒ کو حاصل ہوئی انہوں نے کہا کہ آج قرارداد مقاصد اورآئین کی اسلامی شقیں انہیں علماء کی محنتوں کا تنیجہ ہے۔ تقریب میں مولانا اسد اللہ فاروق نقشبندی ، مولانا زبیر عابد،مولانا عبداللہ مدنی، مولانا سید انیس شاہ، مولانا پیر ابراہیم نقشبندی، مولانا احمد یار لاہوری، مولانا محمد خالد اور دیگر علماء سمیت بہت بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔