مریض کو خون لگانے سے پہلے عالمی معیار کی اسکریننگ نا گزیر ہے، ماہرین
لاہور(سٹی رپورٹر) طبی ماہرین نے کہا ہے کہ نیوکلیئک ایسڈ ٹیسٹنگ (نیٹ) کسی بھی مریض کو لگانے سے پہلے خون کی لازمی طور پر عالمی معیار کے مطابق اسکریننگ کرنی چاہیے تاکہ انتقال خون کے ذریعے پھیلنے والے انفیکشنز کی روک تھام ہوسکے۔ نیٹ بہت حساس اور جدید طریقہ ہے جس کے ذریعے ونڈو پیریڈ میں بھی انفیکشن کو پکڑا جا سکتا ہے۔ اس سے انتقال خون مزید محفوظ ہوجاتا ہے۔ تمام رجسٹرڈ بلڈ بینکس کو نیوکلیئک ایسڈ ٹیسٹنگ کے طریقے کو اپنانا چاہیے تاکہ اسکریننگ کا معیار مزید بہتر ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو حسینی ہیماٹولوجی اینڈ آنکولوجی ٹرسٹ کے تحت عالمی یوم ہیپاٹائٹس کے سلسلے میں ٹرسٹ کے ہیڈ آفس میں منعقدہ آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار کے مہمان خصوصی منیجرہ انسداد و تدارک لیپاپائٹس پروگرام سندھ ڈاکٹر ذوالفقار دھاریجو جبکہ اعزاز مہمان سیکریٹری سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی ڈاکٹر زاہد انصاری تھے۔
دیگر مقررین میں لیاقت نیشنل میڈیکل کالج اسپتال کے ہیماٹولوجی ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پروفیسر سید محمد عرفان، حسینی کے سینئر ٹرانسفیوژن فزیشن ڈاکٹر ایس سرفراز حسین جعفری، چیف پیتھالوجسٹ ڈاکٹر آغا عمر دراز خان، سینئر پیتھالوجسٹ کھارادر جنرل اسپتال ڈاکٹر اشرف میمن، سی ای او حسینی اسد علی اور سی ایف او سید جبران احمد شامل تھے۔ پروفیسر سید محمد عرفان نے تھیلیسیمیا کی تشخیص، علاج اور بچاؤ پر لیکچر دیا۔ انہوں نے کہا کہ خون کی معیاری اسکریننگ تھیلیسیمیا کے مریضوں کی زندگیاں بچانے میں انتہائی اہم ہے۔ خون کی اسکریننگ بہت معیاری و جدید طریقوں خصوصا نیوکلیئک ایسڈ کے ذریعے ہونی چاہیے۔ ڈاکٹر آغا عمر دراز نے کہا کہ نیٹ ایک مالیکیولر تکنیک ہے جس سے خون کی بہت معیاری اسکریننگ ہوتی ہے اور انفیکشن کا خطرہ کم سے کم ہوجاتا ہے۔ ترقی یافتہ ممالک میں یہ تکنیک 1990 کی دہائی میں متعارف ہو چکی ہے۔ دنیا کے تقریبا 33 ممالک میں نیٹ کی تکنیک متعارف ہو چکی ہے۔ یہ تکنیک بیماری کے ونڈو پیریڈ میں بھی وائرس کو پکڑ لیتی ہے۔ ڈاکٹر آغا عمر دراز نے سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی سے درخواست کی کہ وہ تمام رجسٹرڈ بلڈ بینک میں نیٹ تکنیک کے استعمال کو یقینی بنائے۔ ڈاکٹر سرفراز جعفری نے کہا کہ محفوظ انتقال خون کے بارے میں لوگوں اور ڈاکٹرز میں بڑے پیمانے پر آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ مہمان خصوصی ڈاکٹر ذوالفقار دھاریجو نے کہا کہ انسداد و تدارک ہیپاٹائٹس پروگرام کے تحت صوبے بھر میں 75 سائٹس کام کر رہی ہیں جہاں مریضوں کو تشخیص اور مکمل علاج کی مفت سہولیات دی جارہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اب ہیپاٹائٹس کے مریضوں کو تین ماہ کا علاج بھی فراہم کیا جارہا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ حسینی ہیڈ آفس میں بھی جلد ایک سائٹ بنائی جائے گی جہاں ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی مفت تشخیص اورعلاج ہو گا۔ انہوں نے حسینی ٹرسٹ کی انتظامیہ سے کہا کہ وہ ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی فہرست بھیجیں تاکہ ان کے لیے علاج فوری فراہم کیا جا سکے۔ سیکریٹری ، ایس بی ٹی اے ڈاکٹر زاہد انصاری نے کہا کہ وہ تمام ریجنل بلڈ سینٹرز کو جلد خط لکھیں گے اور تاکید کریں گے کہ وہ بھی خون کی معیاری اسکریننگ کے لیے نیوکلیئک ایسڈ تکنیک استعمال کریں۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ میں چار میں سے دو ریجنل بلڈ سینٹرز فعال ہو چکے ہیں جبکہ باقی دو بھی ایک ماہ کے اندر کام شروع کر دیں گے۔ سیمینار کے دوران ڈاکٹر سرفراز جعفری نے اپنی فیملی کی جانب حسینی ٹرسٹ کے لیے عطیہ کی گئی ایک ایمبولینس کی چاپی بھی ٹرسٹ کے سی ای او اسد علی کے حوالے کی۔