پنجاب میں نمبر گیم ، ہم تمام جماعتوں سے آگے، شاہ محمود قریشی کا دعویٰ

پنجاب میں نمبر گیم ، ہم تمام جماعتوں سے آگے، شاہ محمود قریشی کا دعویٰ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ملتان( نیوز رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی مرکز کے ساتھ پنجاب(بقیہ نمبر9صفحہ12پر )

میں بھی حکومت بنائیگی۔ پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں 164 اراکین نے شرکت کی جبکہ ووٹنگ کے روز یہ تعداد 180سے 186 تک پہنچ جائیگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اسلام آباد میں پی ٹی آئی پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔رکن قومی اسمبلی ملک عامر ڈوگر، فیصل جاوید ویگر شخصیات ان کے ہمراہ تھیں۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا پنجاب میں پی ٹی آئی ،ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں مقابلہ تھا لیکن پنجاب کی عوام نے پیپلز پارٹی کو بری طرح مسترد کیا۔ پنجاب سے پیپلز پارٹی کو 6قومی اور 6صوبائی اسمبلی کی نشستیں ملیں۔ اگر ہم درست فیصلہ کرلیتے تو مظفر گڑھ کی تینوں نشستیں بھی ہمیں ملتیں‘لیکن الیکشن سے ایک بات تو واضح ہوگئی ہے کہ تحریک انصاف ملک میں سب سے بڑی اور مقبول ترین جماعت بن گئی ہے۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے نمبر گیم میں ہم تمام جماعتوں سے آگے نکل گئے ہیں۔ پنجاب میں واضح اکثریت کیلئے 149 ووٹ درکار ہیں‘ لیکن ہم گولڈن نمبر سے بہت آگے نکل چکے ہیں۔ مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آج پنجاب کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں ایک 164 اراکین شامل ہوئے۔ بہت سے اراکین آج کے اجلاس میں نہیں آسکے۔ لیکن امید ہے کہ اسمبلی میں ووٹنگ والے روز اراکین کی تعداد 180 سے 186 تک پہنچ جائیگی۔ مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا 1970ء کے الیکشن نے پاکستان کی سیاست کو عوامی رنگ دیا جبکہ 2018ء کے الیکشن میں ووٹر نے واضح پیغام دیا کہ ہمیں روایتی سیاست نہیں بلکہ گڈ گورننس چاہئے۔ انہوں نے کہا عمران خان نے کے پی کے اور پنجاب کے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں ارکین واضح طور پر بتایا دیا ہے کہ تحریک انصاف کو کیا چیلنجز درکار ہیں اور ہم نے کیا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا عمران خان نے اراکین کو ہدایت کی ہے کہ وہ جسے بھی نامزد کریں گے اسکی بھر پورحمایت کرنی ہے۔ انہوں نے کہاجب سے تحریک انصاف کو اکثریت ملی اور اس کی حکومت کی امید لگی ہے۔ آہستہ آہستہ روپیہ اور سٹاک مارکیٹ مستحکم ہو رہی ہے۔ ہم نے ایک منشور دیا ہے۔ کوشش ہے اس پر دیانتداری سے عمل پیرا ہوں۔ انہوں نے کہا کوشش ہے اپنے سو دن کے پلان پر عمل درآمد کریں۔ انہوں نے کہا پاکستان بچانے کیلئے تحریک پاکستان والا جذبہ درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں عمران خان کا نائب کپتان ہوں۔ عمران خان سیاسی امور میں مجھ سے مشاورت کرتے ہیں۔ عمران خان ممکن چیلنجز کے پیش نظر بہتر فیصلے کریں گے۔ انہوں نے کہا آج کا اجلاس عمران خان نے اراکین کو مبارکباد دینے کیلئے بلایا ہے۔ نئے پاکستان کی تعمیر میں اراکین کا ایک پیج پر ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا اپوزیشن کے احتجاج پر اعتراض نہیں۔ شاہ محمود قریشی نے اپوزیشن کے احتجاج پر تنقید کرتے ہوئے کہا بہتر ہوتا اپوزیشن پہلے قانونی راستہ اختیار کرتی۔ تحریک انصاف نے پہلے الیکشن کمیشن اور عدالت سے رجوع کیا تھاجس کے بعد تحریک انصاف سڑکوں پر آئی تھی۔ اپوزیشن کو گنتی کے حوالے سے قانونی طریقہ اختیار کرنے کا حق ہے۔ اپوزیشن 30 سے زائد حلقے کھلوا چکی ہے۔ مگر ان حلقوں سے کچھ نہیں ملا۔ احتجاج اپوزیشن کا حق ہے۔ لیکن قانونی اور پر امن احتجاج کرے۔ ہم نے 1سال بعد احتجاج کیا تھا۔ انہوں نے کہا پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ممبران کی یکسوئی کیلئے بلایا گیا تھا۔ عمران خان جلد ہی مشاورت کے بعد ٹیم کا اعلان کریں گے۔
شاہ محمود قریشی