کوٹ ادو: ریسکیو 1122کی عمارت کو تالے‘ حادثات کے زخمی بے یارومددگار
کوٹ ادو (تحصیل رپورٹر)کوٹ ادو میں سابقہ حکومت کی جانب سے کروڑوں روپے کے خطیر فنڈ سے بنایا جانے والا ریسکیو1122(بقیہ نمبر22صفحہ12پر )
کا منصوبہ فعال نہ ہو سکا۔ اس بارے تفصیل کے مطابق تحصیل کوٹ ادو لگ بھک 17 لاکھ نفوس کی آبادی پر مشتمل مظفر گڑھ کی سب سے بڑی تحصیل ہے ایمرجنسی کی شرح یہاں ضلع بھر کی نسبت سے زیادہ ہے،آئے روز حادثات رونما ہوتے رہتے ہیں جس سے متعدد قیمتی جانیں ہو چکی ہیں اسکی وجہ ریسکیو ٹیم کی سہولت کا نہ ہونا ہے۔ کوٹ ادو کے شہریوں کے دیرینہ مطالبہ پر ریسکیو 1122 کی عمارت کروڑوں روپے کی خطیر رقم سے تعمیر تو کر دی گئی مگر آج تک فعال نہیں ہو سکی جبکہ مذکورہ منصوبے کیلئے ریسکیو1122کی استعداد کار،موجودہ آلات فائر سیفٹی کے آلات سمیت کچھ بھی نہ دیا جا سکا جبکہ وہاں چند ڈرائیور بھرتی کرلئے گئے ہیں جنھیں تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ایک چھوٹا سا کمرہ دے دیا گیا ہے جس میں صرف 11 اہل کار تعینات ہیں جو کہ تحصیل بھر کے لیے آٹے میں نمک کے برابر ہے اور انکی ذمہ داری بھی محدود ہے جوکہ صرف ہسپتال سے مریضوں کی منتقلی کے لیے تعینات کیے گئے ہیں، دوسری طرف عملہ اور آلات نہ ہونے پر عمارت کو تالے لگادیے گئے ہیں،کوٹ ادوکی عوامی،سماجی،دینی وانسانی حقوق کی تمظیموں سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے کہا کہ ریسکیو 1122کسی ہنگامی صوتحال سے نمٹنے کیلئے ایک فعال ادارہ بن چکا ہے جو ہر طرح کی ہنگامی صورتحال میں بہترین کارکردگی دکھانے میں ماہر ہے، انہوں نے حاکم وقت سے پر زور مطالبہ ہے کہ کوٹ ادو کی عوام کیلئے بنائی گئی ریسکیو 1122 کی عمارت کو فوری فعال کیا جائے اور بھرتی کاعمل مکمل کرکے فوری طور اسے چالو کیا جائے تاکہ کسی بھی ناگہانی سنگین صورت حال سے نمٹا جا سکے۔
عمارت کو تالے