آزادی کی بڑی قیمت چکائی، درختوں کے پتے کھا کر گزارہ کرتے رہے

آزادی کی بڑی قیمت چکائی، درختوں کے پتے کھا کر گزارہ کرتے رہے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ملتان (سٹی رپورٹر)پاکستان نعمت خداوندی ہے جس کے حصول کیلئے قائداعظمؒ نے نہایت دانشمندی سے اپنی قائدانہ سیاسی بصیرت وبصارت اور فہم وفراست کوبروئے کار لاتے ہوئے انگریزوں کی مکارانہ چالوں اور ہندوؤں کی عیاری کا مقابلہ کر کے پاکستان کا حصول یقینی بنایا ۔ان خیالات کا اظہار 87 سالہ شریفاں بی بی نے روزنامہ پاکستان کے سلسلہ آزادی کے چراغ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ شریفاں بی بی نے مزید کہا کہ میرے خاندان کا تعلق(بقیہ نمبر30صفحہ12پر )

ضلع حصار پور تحصیل سرسا گاؤں علیکا سے تھا ہم 7 بہن بھائی تھے سبھی خاندان والے ایک ہی محلے میں رہتے تھے،قیام پاکستان کے اعلان کے بعد ایک رات اچانک فیصلہ ہوا کہ 2 بجے کے قریب گاؤں چھوڑ دیا جائے گا اور سفر کی تیاری کی جائے۔ چنانچہ راستے میں کھانے پینے کے سامان کا انتظام کیا کچھ قیمتی چیزیں زیور وغیرہ اٹھایا، بیل گاڑیوں پر سب خاندان والے نکلے ابھی دس میل کا سفر ہی طے کیا تھا کہ فجر کی اذانیں سنائی دیں اسی اثناء ہندو بلوائیوں نے حملہ کردیا آناً فاناً بچے نیزوں پر لٹکا دیئے اور آنکھوں کے سامنے میرے بھائی کو تلواروں اور کلہاڑیوں سے خون میں نہلا دیا۔ ایسا حملہ ہوا کہ کسی کو کچھ ہوش نہ رہا چیخ و پکار میں مجھے کسی نے کھینچ کر بیل گاڑی سے نیچے دھکا دیتے ہوئے اتارا اور پھر سب بھاگنے لگے نجانے کتنی دور بھاگے تھک ہار کر گنے کے کھیتوں میں پنا ہ لی کئی دن میں وہاں چھپے رہے جب سکھوں کو معلوم ہوا کہ مسلمانوں نے یہاں پناہ لی ہوئی ہے تو انہوں نے حملہ کر دیا‘ ماموں‘ ماں اور تایا وہیں ڈھیر ہو گئے‘ روتے پیٹتے پھر بھاگے۔ کئی دن عزیز‘ رشتہ داروں اور گاؤں والوں کے ساتھ پیدل چلتے رہے‘ بھوک پیاس میں درختوں کے پتے کھاتے اور کھالوں سے پانی پی کر گزارہ کرتے آخر ایک مہینے کی طویل مسافت کے بعد آرمی والوں کا ٹرک آیا اور ہمیں پاکستان لایا۔ سب نے پاکستان میں قدم رکھتے ہی سجدے میں گر کر دھاڑیں مارتے ہوئے روئے اور خدا کا شکر ادا کیا۔آج 72 ویں یوم آزادی کی آمد پر میں یہی کہوں گی کہ ہمیں قیام پاکستان کے مقاصد کو پورا کرنا ہوگا ۔
شریفاں بی بی