شادی تقریب پر ٹیکس، نئی حکومت نوٹس لے، خواجہ سلیمان صدیقی
ملتان (نیوز رپورٹر) میرج ہال ایسوسی ایشن جنوبی پنجاب نے سابقہ حکومت کی جانب سے شادی کی تقریب پر 20ہزار روپے ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے کے عمل کو غلط پالیسی قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کردیا ہے۔ ایسوسی ایشن کے صدر خواجہ سلیمان صدیق نے پاکستان سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنوبی پنجاب جیسے پسماندہ علاقہ کے مکینوں پر اس نوعیت کے ٹیکس کا نفاذ ایک بے ہودہ مذاق کے سوا کیا ہوسکتا ہے۔ ن لیگ کی حکومت نے اپنے پانچ سالہ اقتدار کے دوران عوام کا خون نچوڑنے کے سوا کچھ نہیں (بقیہ نمبر32صفحہ12پر )
کیا اور اپنے آخری ایام میں غریب عوام کی اس نئے ٹیکس سے رہی سہی کسر بھی نکال دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن میرج ہالز میں 50سے 60روپے فی کس چارج کئے جاتے ہوں وہاں یکمشت 20ہزار روپے کی ایف بی آر کو ادائیگی کیونکر ممکن ہے۔ ٹیکس پالیسز بنانے والوں کو چاہئے کہ شادی کی تقریبات کے حوالے سے بڑے شہروں کے میرج کلبز اور چھوٹے شہروں کے میرج کلبز کی آمدن اور تقریبات کا انعقاد کرنے والوں کی مالی حیثیت سامنے رکھتے ہوئے کیٹیگریز متعارف کروائی جاتی لیکن ن لیگ کی حکومت نے عجلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملک کی اکثریتی آبادی پر ایک اور بم گرا دیا ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔ اگر ایف بی آر شادی ٹیکس وصولی میں سنجیدہ ہے تو اسے اپنے ملازمین میرج ہالز میں تعینات کرنے ہوں گے۔ میرج ہالز مالکان اس ظلم کا حصہ نہیں بن سکتے اور اس ٹیکس کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے تمام ممبران نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ آنے والی حکومت اس بلاجواز ٹیکس کا نوٹس لے تاکہ میرج ہال ایسوسی ایشن کے ممبران کے خدشات و تشویش کا خاتمہ ہو۔
ٹیکس مسترد