3سالہ بچی قتل، لاش کیت سے برآمد ، سفاک ملزم کی تلاش شروع
جلالپور پیروالہ (نامہ نگار) 3 سالہ معصوم بچی کو نامعلوم درندہ صفت نے بے رحمی سے قتل کر کے دفن کر دیا۔ جلالپورپیروالہ کے نواحی علاقہ وچھہ سندیلہ میں رہائش پذیر محنت کش بخت علی (بقیہ نمبر17صفحہ12پر )
کی 3 سالہ بیٹی حلیمہ سعدیہ گزشتہ سے پیوستہ صبح گھر سے باہر نکلی اور لوٹ کر نہ آئی۔ ورثاء اور اہل علاقہ کے تلاش کرنے پر شام ڈھلے کھیتوں میں دفن شدہ ننھی پری حلیمہ کے سر کے بال نظر آئے‘ کھدائی کرنے پر بچی کی لاش برآمد ہوئی۔ معصوم حلیمہ کی ٹانگیں باندھی گئی تھیں ‘ منہ میں مٹی بھری تھی جبکہ کانوں سے بالیاں نوچی گئی تھیں۔ قتل کی خبر پھیلتے ہی پورے علاقہ میں کہرام مچ گیا جبکہ اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری ڈی ایس پی سرکل جلالپور جام سلیم کی قیادت میں پہنچ گئی۔ سی پی او ملتان منیر مسعود مارتھ‘ ایس ایس پی آپریشن توصیف رضا‘ ایس پی صدر تصدق عباس بھی موقع پر پہنچ گئے بعد ازاں پنجاب فرانزک لیب کی ٹیم سمیت ہومی سائیڈ ٹیم نے بھی موقع سے تمام شواہد اکٹھے کر لیے۔ ابتدائی تفتیش مکمل کرنے کے بعد بچی کی لاش پوسٹ مارٹم کیلئے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کی گئی جہاں کی اکلوتی وومن میڈیکل آفیسر سعدیہ نورین چھٹی کر کے جا چکی تھیں جبکہ ہسپتال کے عملہ نے اس اندوہناک واقعہ پر بھی روایتی بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کوئی خاطر خواہ تعاون نہ کیا۔ ایس ایس پی آپریشن ملتان توصیف رضا‘ ایس پی صدر ملتان تصدیق عباس اور ڈی ایس پی جلالپور جام سلیم کے متعدد بار فون کرنے پر بھی وومن میڈیکل آفیسر سعدیہ نورین نے موقف اختیار کیا کہ ان کی ڈیوٹی صبح 8سے دوپہر 2 بجے تک ہوتی ہے وہ اگلی صبح ہی ہسپتال آئیں گی۔ کم و بیش 12 گھنٹے لاش ہسپتال میں پڑی رہنے کے بعد کل دوپہر بچی کا پوسٹ مارٹم کیا گیا۔ ڈی ایس پی جام سلیم نے اس سانحہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ آنے تک قاتل اور قتل کے محرکات بارے کچھ کہا نہیں جا سکتا‘ تاہم پولیس نے نامعلوم ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
بچی قتل