مہمند ،پروفیشنل ڈگری شرط کے خاتمہ سے طلباء کا مستقبل تاریک

مہمند ،پروفیشنل ڈگری شرط کے خاتمہ سے طلباء کا مستقبل تاریک

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


مہمند ( نمائندہ پاکستان) مہمند، صوبائی حکومت نے ایجوکیشن سیکٹر میں پروفیشنل ڈگری کی شرط ختم کر کے ہزاروں اُمیدواروں کے اُمیدوں پر پانی پھیر دیا۔جس طرح محکمہ صحت میں ڈسپنسر،میڈیکل ٹیکنیشن، لیب اسسٹنٹ و دیگر ٹیکنیشنزکی ڈگری کا شرط لازمی ہے اسی طرح محکمہ تعلیم میں بھی پیشہ ورانہ ڈگری کا شرط لازمی ہونا چاہئے۔ محکمہ تعلیم میں بھرتی ہونے کیلئے اُمیدواروں نے متعلقہ ڈگریوں پر لاکھوں روپے خرچ کئے ہیں ان کا خاتمہ سراسر ظلم و نا انصافی ہے۔ چیف جسٹس لوٹس لیں۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت خیبر پختونخواہ نے ایجوکیشن سیکٹر نے محکمہ تعلیم میں بھرتی ہونے کیلئے پی ٹی سی، سی ٹی، بی ایڈ، ایم ایڈ سمیت دیگر ڈگریوں کا شرط ختم کر کے ڈگری ہولڈرز اُمیدواروں کے ساتھ سراسر ظلم و نا انصافی کی ہے۔ کیونکہ اس غربت اور بے روزگاری کے دور میں ایک پروفیشنل ڈگری کے حصول کیلئے لاکھوں روپے خرچ ہونا پڑتا ہے جس کے بعد کوئی اُمیدوار بھرتی ہونے کیلئے پر اُمید ہوتا ہے۔ مگر صوبائی حکومت نے اپنا ووٹ بینک میں اضافے کی خاطر غیر پروفیشنل ڈگری ہولڈرز کو بھی ٹیسٹ و انٹرویو میں شامل ہونے کی اجازت دی ہے۔ اس سلسلے میں محمد اشفاق، محمد ایاز، اسد خان، لحاظ گل و دیگر اُمیدواروں نے بتایا کہ اس حوالے سے پشاور ہائی کورٹ میں رٹ دائر کی ہے۔ مگر تاحال اس کا فیصلہ نہیں آیا ہے۔ اور دوسری طرف صوبائی محکمہ تعلیم خالی اسامیوں پر ٹیسٹ انٹرویو کر کے آفس آرڈرز تیار کر رہے ہیں۔ جو کہ ہمارے ساتھ سراسر ظلم و نا انصافی ہے۔ اس سے ہماری زندگیاں تباہ ہو جائیگی۔ اس سلسلے میں ایک فیمیل اُستانی نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ میں نے غربت اور تنگ دستی کی حالت میں بی ایڈ کی ڈگری حاصل کی ہے مگر اب جو پروموشن کا موقع آیا تو ہمیں نظر انداز کر کے نئے غیر تربیت یافتہ اُمیدواروں کو بھرتی کر رہے ہیں۔ یہ ہمارے ساتھ سرا سر ظلم ہے۔ اگر مجھے آرڈر میں شامل نہ کیا گیا تو میں خود سوزی سے بھی دریغ نہیں کرونگی جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم میڈیا کے توسط سے چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار سے ہمدردانہ اپیل کرتے ہیں۔ کہ ہمیں اس تذبذب کی حالت سے نکال کر ہمارے مسئلے کو فوری طور حل کریں اور صوبائی حکومت کو اس طرح کے بھرتیوں سے روک لیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم 13 اگست کو پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرینگے۔