دی بیس سکول اینڈ کالج نوشہرہ میں ناقص انتظامات ،شدید گرمی سے متعدد طالبات بے ہوش
نوشہرہ(بیورورپورٹ)دی پیس سکول اینڈ کالج نوشہرہ میں ناقص انتظامات اور شدید گرمی کی وجہ سے کئی طالبات بے ہوش جن میں سے ایک طالبہ کی حالت غیر اور پانچ گھنٹوں تک بے ہوش رہی پیس سکول اینڈ کالج انتظامیہ طالبات کو بے یارومددگار چھوڑ گئے تھے والدین کو اطلاع ملنے پر خود آکر اپنے بچیوں کو ہسپتال لے گئے پشاور ہائی کورٹ اور ڈسٹرکٹ کورٹ نوشہرہ کی وکیل طرف سے پیس سکول اینڈ کالج کی انتظامیہ کو قانونی نوٹس جاری نگران وزیراعلیٰ کے حکم کے باوجود پیس سکول اینڈ کالج نے شدید گرمی میں بھی پیس سکول اینڈ کالج کے تمام برانچز کی چھٹیاں ختم کررکھی تھی لیکن اس کے باوجود فیس وصولی کی خاطر صوبائی حکومت اور محکمہ تعلیم کے احکامات کو پس پشت ڈال دی تفصیلات کے مطابق مین جی ٹی روڈ حکیم آباد باڑہ کلاتھ مارکیٹوں میں قائم تنگ وتاریک دی پیس سکول اینڈ کالج کو نوشہرہ کے ممتاز قانون دان محمدسعداللہ کاکاخیل ایڈوکیٹ کی طرف سے قانون نوٹس جاری کیاگیا ہے جس میں انہوں نے اپنے موکل وحیدالرحمن کی ہدایت پر موقف اپنایا ہے کہ ان کے موکل وحیدالرحمن کی بیٹی مسماۃ سیما رحمن جو کہ فرسٹ ایئر سیکشن B کی طالبہ ہے کو اپنے دیگر طالبات ساتھیوں کے ہمراہ شدید گرمی وحبس کے موسم میں انتہائی تنگ وتاریک کلاس روم میں بٹھا دئیے گئے تھے اسی کلاس روم میں تمام کھڑکیاں بند کردی گئی تھی کلاس روم میں موجود پنکھے خراب تھے اور سکول انتظامیہ کی طرف سے کھڑکیاں کھولنے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی تھی جس کے باعث طالبات شدید حبس کی شکار ہوئی جس سے اکثریتی طالبات کی حالت غیر ہوگئی اور ان پر غشی کے دورے شروع ہوئے جس میں سیما رحمن کی حالت غیر ہوئی لیکن دی پیس سکول اینڈ کالج نوشہرہ کی انتظامیہ نے طالبات کو بنیادی طبی امداد فراہم کرنے کی زحمت تک گواراہ نہ کی اور والدین کو اچانک اپنی بچیوں کی طبیعت ناسازی کی اطلاع کسی اور ذرائع سے ملی جس پر انہوں نے اپنی بچی کو طبعی امداد کی فراہمی کی عرض سے ہسپتال منتقل کردیا واضح رہے کہ دی پیس سکول اینڈ کالج انتظامیہ طلباء وطالبات کو ماہانہ ٹیوشن فیس کی خاطر صبح 7 سے لے کر شام 7 بجے تک زبردستی بٹھائے رکھتے ہیں جو کہ خلاف قانون ہے جس سے دی پیس سکول اینڈ کالج نوشہرہ کے اکثریتی طلباء وطالبات ذہنی مریض بن چکے ہیں۔