’ ایک صاحب سکتے کی حالت میں کراچی سے اسلام آباد پہنچے اور جب بنی گالہ میں عمران خان کو ملے تو خان صاحب نے قہقہہ لگا کر پوچھا ’’اوئے تم کیسے جیت گئے؟‘‘ یہ صاحب بڑی مشکل سے مسکرا کر بولے۔ ۔ ۔‘ حامد میرنے حیران کن بات بتادی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) عام انتخابات میں تحریک انصاف کی کامیابی نے جہاں کئی لوگ خوش ہیں تو کئی تاحال سکتے سے باہر نہیں آسکے ، وہ عوام میں عمران خان کی جیت کی باتیں کررہے ہیں لیکن اکیلے میں پریشان ہوتے ہیں،کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جنہیں شاید اپنی جیت کا بھی یقین نہیں ہورہا، ایسا ہی ایک قصہ حامد میر نے بھی اپنے کالم میں لکھ دیا۔
روزنامہ جنگ میں حامد میر نے لکھا کہ ’’ کچھ مہربان ایسے بھی ہیں جو 25جولائی کے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد سے سکتے میں ہیں۔ ایسے ہی ایک صاحب سکتے کی حالت میں کراچی سے اسلام آباد پہنچے اور جب بنی گالہ میں عمران خان کو ملے تو خان صاحب نے قہقہہ لگا کر پوچھا ’’اوئے تم کیسے جیت گئے؟‘‘ یہ صاحب سکتے سے باہر آئے اور بڑی مشکل سے مسکرا کر بولے جی جی میں بھی جیت گیا۔
قریب ہی علی زیدی کھڑے تھے انہوں نے بڑے دبنگ انداز میںکہا کہ میں نے تو چھ مہینے پہلے کہہ دیا تھا کہ ہم کراچی میں سویپ کریں گے لیکن میرے اپنے ہی مجھے مشکوک نظروں سے دیکھتے تھے اور پھر علی زیدی نےسینے پر ہاتھ مار کر کہا کہ میں تو2013میں بھی کراچی سے جیت گیا تھا لیکن میرا رزلٹ تبدیل کر دیا گیا تھا۔
2013میں جو الزام علی زیدی لگاتے تھے 2018میں وہی الزام سب سے پہلے ایم کیو ایم نے لگایا لیکن جیسے ہی25جولائی کی سیاہ رات ختم ہوئی اور 26جولائی کی نئی صبح طلوع ہوئی تو اچانک ایم کیو ایم میں ایک تبدیلی واقع ہوئی۔ ایم کیو ایم نے دھاندلی کے اصولی موقف پر قائم رہتے ہوئے تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد کرکے اہل کراچی و حیدر آباد کے دل باغ باغ کر دئیے جو اس اتحاد میں کچرے اور غلاظت سے نجات کے خواب دیکھ رہے ہیں‘‘۔