ہوٹل کا ویٹر تحریک انصاف کا کارکن جس نے ناممکن کام کر دکھایا، الیکشن جیت کر ایم این اے بن گیا، لیکن پھر جیتتے ہی ایسی بات کہہ دی کہ الیکشن کمیشن نا اہل قرار دے دے گا

ہوٹل کا ویٹر تحریک انصاف کا کارکن جس نے ناممکن کام کر دکھایا، الیکشن جیت کر ...
ہوٹل کا ویٹر تحریک انصاف کا کارکن جس نے ناممکن کام کر دکھایا، الیکشن جیت کر ایم این اے بن گیا، لیکن پھر جیتتے ہی ایسی بات کہہ دی کہ الیکشن کمیشن نا اہل قرار دے دے گا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف نے دیگر سیاسی جماعتوں سے آنے والے انتخابی گھوڑوں کے ساتھ ساتھ کچھ اپنے پرانے کارکنوں کو بھی ٹکٹ دیئے تھے جن میں سے بعض نے حیران کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ان میں سے ایک باجوڑ کے حلقہ این اے 41سے قومی اسمبلی میں پہنچنے والا نوجوان گل ظفر بھی ہے جو ایک ہوٹل پر ویٹر کی نوکری کرتا تھا۔ تاہم گل ظفر نے الیکشن جیتنے کے بعد ایسی بات کہہ دی ہے کہ الیکشن کمیشن تک پہنچ گئی تو اسے فوری طور پر نااہل قرار دے دیا جائے گا۔ ایکسپریس ٹربیون کے مطابق گل ظفر نے کہا ہے کہ ’’میں نے اپنی پارٹی کی مدد سے 2کروڑ روپے کے فنڈز اکٹھے کیے۔ ان سے اپنی انتخابی مہم چلاکر فتح حاصل کی۔‘‘
رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے قومی اسمبلی کے امیدواروں کے لیے انتخابی مہم کے اخراجات کی حد 40لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے اور اس کی خلاف ورزی پر نااہلی ہو سکتی ہے، جس کا اعتراف گل ظفر میڈیا سے اپنی اس گفتگو میں خود کر چکے ہیں۔گل ظفر کا مزید کہنا تھا کہ ’’میں غریب اور پسماندہ پس منظر سے تعلق رکھتا ہوں۔ میراطرززندگی میرے علاقے کے عام لوگوں جیسا ہے چنانچہ انہوں نے امیر امیدواروں کو مسترد کرکے تبدیلی کو ووٹ دیئے ہیں اور مجھے فتح مند کیا ہے۔‘‘ واضح رہے کہ قبائلی علاقہ جات کی 12میں سے 6نشستیں تحریک انصاف نے جیتی ہیں۔گل ظفر نے اپنے حلقہ این اے 41میں پیپلزپارٹی کے امیدوار اخونزادہ چیتن اور آزاد امیدوار شہاب الدین خان کو شکست دی تھی۔