دھاندلی زدہ الیکشن کے بعد الیکشن کمیشن کے ذمہ داران کو منصب پر رہنے کا کوئی حق نہیں :لیاقت بلوچ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)جماعت اسلامی پاکستان اور متحدہ مجلس عمل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ حالیہ انتخابات متنازعہ اور دھاندلی شدہ ہیں، سب جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن کے ذمہ داران کو اب منصب پر رہنے کا کوئی حق نہیں ،اپوزیشن کی جماعتیں آئندہ دو روز میں لاہور میں الیکشن کمیشن پنجاب کے دفتر کے باہر احتجاج کی تاریخ کا اعلان کریں گی ۔
تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی لاہور کے دفتر میں پیپلز پارٹی لاہور کے صدر حاجی عزیز الرحمن چن ، جمعیت علمائے اسلام کے رہنماؤں مولانا امجد خان ، ریاض درانی ، بلال قدرت بٹ ، مولانا جاویدقصوری ، امیر العظیم ، ملک رمضان روہاڑی ، ضیاءالدین انصاری ایڈووکیٹ ، سرفراز احمد خان و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےلیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ پورے ملک میں انتخابات پر شدید تحفظات کا ا ظہار کیا جارہاہے ، 26 جولائی سے انتخابات میں حصہ لینے والی جماعتوں کے مسلسل مشترکہ اجلاس ہورہے ہیں،اے پی سی منعقد ہوئی ہیں جس میں سب کا متفقہ لائحہ عمل ہے کہ حالیہ انتخابات کے نتائج کو تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن کو بااختیار بنایا گیا تھا لیکن وہ بے بس نظر آیا ہے اور الیکشن کمیشن نے کسی اور کی دہلیز پر سرنڈر کر دیا ہے ،پورے الیکشن میں ریاست فریق بن گئی جس نے غیر جانبداری کی حیثیت کو متاثر کیا ہے ،اگر ریاستی ادارے فریق بن جائیں گے تو اس سے شدت پیدا ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ دھاندلی زدہ انتخابات پر پارلیمانی کمیشن اور سینیٹ کی ہول کمیٹی تشکیل دینی چاہیے ۔ ایک سوال کے جواب میں لیاقت بلوچ نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے فارم 45 ویب سائٹ پر ڈال دیا ہے اب وہ جو چاہیں ویب سائٹ پر ڈال دیں ،ان نتائج کی حیثیت متنازعہ ہوچکی ہے ۔انہوں نے کہا آنے والی حکومت اور اس کے ماؤتھ آرگن دھاندلی ہونے سے انکار اور اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج و مطالبہ سے نظر اندازی اور تضحیک کا رویہ اپنائیں گے تو یہ خود حکومت کے لیے المناک ثابت ہوگا ، 2013 ءکے بعد کی حکومت نے بھی مطالبہ کو نظر انداز کیا اور اگر اب عمران خان بھی یہی طرز عمل اختیار کریں گے تو احتجاج اور مطالبہ زور پکڑ تا جائے گا،دھاندلی سے پیدا ہونے والے درد کی دوا بھی ریاستی اداروں کو ہی کرنا ہوگی ۔