کے الیکٹرک کی مون سون کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل
کراچی(پ ر) کے الیکٹرک کی جانب سے ایک بار پھر، حفاظتی تدابیر خصوصاً مون سون کی بارشوں کے دوران حادثات سے بچاؤ کے اقدامات پر زوردیاگیا ہے۔ پاور یوٹیلٹی نے متوقع بارشوں کے پیش نظر، عوام سے حفاظتی خطرات سے نمٹنے کیلئے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کی ہے۔موسلادھار بارشوں اور طوفانی ہواؤں کی پیش گوئی کو مدنظر رکھتے ہوئے، عوام کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ؛ کھمبوں، ٹرانسفارمرز، بجلی کی ٹوٹی ہوئی یا جھکی ہوئی تاروں، بجلی کی تاروں پر گرے ہوئے درختوں اور جھکے ہوئے کھمبوں سمیت بجلی کی تنصیبات سے کم از کم 3 میٹر کا فاصلہ برقرار رکھیں۔اسی طرح ٹرانسفارمروں،بل بورڈز کے نیچے کھڑے ہونے یا کسی کھمبے کو چھونے سے گریز کریں۔ بچوں کو تنہا مت چھوڑیں اور انہیں بجلی کی تنصیبات کے قریب کھیلنے سے سختی کے ساتھ منع کریں۔ ربڑکے جوتوں اور دستانوں کے بغیر الیکٹرانک یا پاور ساکٹس،سوئچز اور بجلی کے آلات کو بالکل مت چھوئیں۔پاور یوٹیلٹی بجلی چوری اور غیر قانونی کنڈوں کی پرُ زور مزمّت کرتی ہے، کیونکہ یہ عمل، مون سون بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے کے حادثات کی سب سے بڑی وجہ ہیں۔اس کے علاوہ، قربانی کے جانوروں کو باندھنے کیلئے بجلی کے کھمبوں کا استعمال ہرگز مت کریں۔بارش کے دوران،شہر کے مخصوص نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوجاتا ہے اور پانی کھڑا ہونے باعث ایسے علاقوں سے بچنے کیلئے خصوصی احتیاط برتنی چاہیے۔بجلی سے متعلق ہنگامی صورتحال کے پیش نظر، اس بات پر سختی سے زور دیا جاتا ہے کہ وہاں موجوددیگر افراد کوبھی ایسی جگہوں سے کم از کم 3میٹر کا فاصلہ برقرار رکھنے کی ہدایت کرنے کے ساتھ ساتھ ریسکیو عملے کے پہنچنے کا انتظار کریں۔ مختلف مطالعات کے مطابق کراچی کا بڑا حصہ بغیر کسی منصوبہ بندی کے تحت تعمیر کیا گیا ہے جس میں سے بیشتر علاقوں میں بجلی کی تنصیبات کے اردگرد تجاوزات پر مشتمل ہیں۔
ان کچی آبادیوں اور تجاوزات والے علاقوں میں کنڈوں کی تعداد بہت زیادہ ہے اور کنڈوں کیخلاف چلائی جانے والی متعدد مہم اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تجاوزات کے بارے میں اطلاع دینے کے باوجود یہ غیر قانونی کنکشنز دوبارہ لگا لیئے جاتے ہیں جو خصوصاً بارشوں کے دوران ممکنہ حفاظتی خطرات کا باعث بنتے ہیں۔
اس کے علاوہ کے الیکٹرک نے مون سون کی تیاریوں کے حوالے سے پریوینٹو مینٹی نینس، پاور انفراسٹرکچر کامکمل معائنہ اور آن گراؤنڈ ٹیموں کے ذریعے سخت نگرانی کے عمل کو برقرار رکھنے سمیت احتیاطی اقدامات بھی اٹھائے ہیں۔احتیاطی تدابیر کے طور پر، ان علاقوں میں بجلی کی فراہمی بند کرنا بھی شامل جہاں اس طرح کے واقعات رونما ہونے کا خطرہ موجود رہتاہے۔تاہم کراچی کو مستحکم بنانے اور تجاوزات اور غیر قانونی کنڈوں کے مسئلے کے خاتمے سمیت پورے شہر میں اربن ڈیولپمنٹ کے ضروری معیارات کو نافذ کرنے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کوششیں ناگزیر ہیں۔