”طالبان امریکہ معاہدہ ہوگیاہے “، افغان امور کے ماہر رحیم اللہ یوسفزئی کا دعویٰ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)تجزیہ کار رحیم اللہ یوسفزئی نے کہاہے کہ میرے خیال میں طالبان امریکہ معاہدہ ہوگیا لیکن ابھی اس کا اعلان نہیں ہوا ،البتہ اس کا اعلان ہونے والا ہے، اگلا مرحلہ افغانوں میں ڈائیلاگ کاہے اوراس کیلئے افغان حکومت نے 15رکنی ٹیم بنائی ہے جو طالبان سے مذاکرات کرے گی۔
جیونیوز کے پروگرام ”آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ“میں گفتگو کرتے ہوئے رحیم اللہ یوسفزئی نے کہا کہ میڈیا کومختلف ذرائع سے خبریں ملی ہیں کہ تین اگست کو جب طالبان امریکہ درمیان تیسرا مذاکراتی دور شروع ہوا تو طالبان کا کہناتھا کہ اسی فیصد معاملات ہوگئے ہیں اگر امریکہ انخلاءکا ٹائم فریم دیدے جس پر زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ معاہدہ ہوجائیگا ۔انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں معاہدہ ہوگیا لیکن ابھی اس کا اعلان نہیں ہوا ، البتہ اس کا اعلان ہونے والا ہے ۔
رحیم اللہ یوسفزئی کا کہنا تھا کہ اصل مشکل طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کی تھی ، طالبان کا مطالبہ تھا کہ اصل قوت امریکہ ہے جس نے افغان حکومت کو سہارا دیا ہواہے ،یہ مطالبہ امریکہ نے مان لیا اور اب امریکہ کے تمام مطالبات مانے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگلا مرحلہ افغانوں میں ڈائیلاگ کاہے اوراس کیلئے افغان حکومت نے 15رکنی ٹیم بنائی ہے جو طالبان سے مذاکرات کرے گی اور اب سارے معاملات طے ہورہے ہیں۔