’کراچی میں ایڈمنسٹریٹر کے نام پر لوٹ مار کی نئی دکان کھو ل لی گئی‘

’کراچی میں ایڈمنسٹریٹر کے نام پر لوٹ مار کی نئی دکان کھو ل لی گئی‘
’کراچی میں ایڈمنسٹریٹر کے نام پر لوٹ مار کی نئی دکان کھو ل لی گئی‘

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

فیصل آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ کراچی میں ایڈمنسٹریٹر کے نام پر لوٹ مار کی نئی دکان کھو ل لی گئی ہے تاکہ لوٹ مار میں جو کسر رہ گئی ہے وہ پوری کرلی جائے جبکہ یہ لوگ سندھ کی عوام پر پیسہ لگانے کی بجائے لوٹ مار کرتے ہیں مگر اب عمران خان اور ان کی پارٹی جلد پوری قوت سے سندھ میں آرہے ہیں، اب سندھ میں ہر جگہ تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کا پرچم لہرائے گا،نواز شریف اور شہباز شریف دونوں چور ہیں جن میں سے تین بار وزیراعظم بننے والے نے ملک کو لوٹالیکن اب انہیں جعلی میڈیکل رپورٹ بنا کر دینے کیلئے لندن میں کوئی ڈاکٹر نہیں مل رہا،نواز شریف اب سوچ رہے ہیں کہ ’منجی کتھے ڈانواں‘ مگرنواز شریف کی منجی اب اڈیالہ جیل میں ہی بچھے گی۔ سمندری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ وہ بات کرنا چاہتے ہیں کہ جو کراچی میں ہورہا ہے، اٹھارویں ترمیم کے تحت یہ اس کے ذمہ دار ہیں جو بڑے اعلانیہ طریقے سے کہتے ہیں کہ اٹھارویں ترمیم آپ لیکر آئے ہیں اور اس کے تحت آپ اب تک چھ سات ہزار ارب رو پیہ لے جا چکے جبکہ ہماری حکومت میں بھی آپ دو ہزار ارب روپے سے زیادہ پیسہ لے جاچکے لیکن کرتے کیا ہیں کہ وہ سندھ کے عوام پر لگانے کی بجائے لوٹ مار کرتے ہیں اور اب لوٹ مار کی نئی دکان کھلی ہے اور یہ دکان ایڈمنسٹریٹر کے نام پر کھولی گئی ہے لیکن ہم یہ واضح کرتے ہیں کہ کسی کو کتنی بھی تکلیف کیوں نہ ہوسندھ ہمارا اتنا ہی گھر ہے جتنا پنجاب ہمارا گھر ہے، سندھ کی عوام کا بھی عمران خان اور ان کی پارٹی پر اتنا ہی حق ہے جتنا پنجاب یا کسی اور صوبے کا۔

انہوں نے کہا کہ اب عمران خان پوری قوت کے ساتھ سندھ میں آر ہے ہیں، اب آپ ادھر سے نکل کر ادھربھاگیں یا ادھر سے نکل کرادھر بھاگیں، یہ آپ کی آنیوں جانیوں سے اب کچھ ٹھیک نہیں ہونا، اب آپ کو گلگت بلتستان،کشمیر، کے پی کے، پنجاب، بلوچستان سمیت ہر جگہ پی ٹی آئی اور ان کے اتحادی نظر آئیں گے، سندھ میں بھی عمران خان کا پرچم لہرائے گا اور پی ٹی آئی ہی نظر آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ دوسر ی بات یہ کہ جو ہمارے ملک کاتین دفعہ وزیراعظم رہا جس نے اس ملک کا پیسہ لوٹا اور ایک دوسرے وطن کو اپنا مسکن بنایا،اس ملک نے سوشل میڈیا پر ان کی ایکٹیویٹی دیکھی تو کہا کہ جناب آپ کی سرگرمیاں بتارہی ہیں کہ آپ بیمار نہیں، اسلئے اگر آپ بیمار ہیں تو اپنی میڈیکل رپورٹس لائیں کیونکہ بظاہر لگتا ہے کہ حضوربیماری کے سلسلہ میں آپ جھوٹ بول رہے ہیں، اسلئے آپ اپنا میڈیکل سرٹیفکیٹ پیش کریں لیکن اب انہیں پاکستان کی طرح کوئی جعلی سرٹیفکیٹ بنانے والا ڈاکٹر لندن میں نہیں مل رہا، اب وہ وہاں رپورٹ مانگ رہے ہیں مگر رپورٹ موجود نہیں، اب تین دفعہ کی ریکویسٹ کے بعدجہاں یہ پورے ملک کی دولت کو لوٹ کر لے گئے ہیں وہ ملک ان کو کہہ رہا ہے کہ اب آپ کے ویزا میں توسیع نہیں کی جاسکتی لہٰذا آپ یہاں سے اپنا بوریا بستر گول کریں، اسلئے اب بڑے میاں صاحب سوچ رہے ہیں کہ میں کیہڑے پاسے جاواں میں منجی کتھے ڈاواں لیکن میاں صاحب سن لیں کہ اب ان کی منجی اڈیالہ جیل میں ہی بچھے گی، جہاں پہلے تھی مگر آپ وہاں سے فراڈ کرکے نکل گئے لیکن بہادر لوگ جو ہوتے ہیں وہ دوسرے مجبور بندے کی بات پر یقین کرلیتے ہیں، خواہ وہ جھوٹ ہی کیوں نہ بول رہا ہو ،آپ نے وہی کام کیا اور آپ یہاں سے بیماری کا جھوٹ بول کر بھاگے لیکن اب آپ کو واپس آنا ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ دوسری بات میں آپ کو کہہ دوں کہ یہ جو بات میڈیا پر بار بار کہی جارہی ہے کہ شہباز شریف تو مل جل کر چلنا چاہتے ہیں، نواز شریف کا گالی گلوچ کا بیانیہ ہے تو بڑی کنفیوژن ہوتی ہے،ہم لوگ ان کے فراڈ میں آجاتے ہیں مگر ہمیں بڑی اچھی طرح سے پتہ ہے، یہ دونوں بھائی چور ہیں،دونوں نے پیسہ لوٹا ہے اور دونوں کا مقصد ایک ہے، ایک کا مقصد ہے پاؤں پڑ کرمعافی لینا اور دوسرے کا مقصد ہی گالی دیکر معافی لینا لہٰذا یہ گڈ کوپ اور بیڈ کوپ ہمارے ساتھ نہیں چلنا ،ہم نے آپ دونوں کے پیٹ سے وہ جائیداد نکلوانی ہے جوکہتے تھے کہ لندن تو کیا پاکستان میں بھی ہماری کوئی جائیداد نہیں ہے۔

ڈاکٹر شہباز گل  نے کہا کہ اب اگر تو باجی لندن میں ہوتی تو کیلبری فونٹ کے ساتھ جعلی رپورٹ بناچکی ہوتی لیکن اب باجی بھی پاکستان میں ہے اور ڈاکٹر کوئی ہاتھ پکڑ نہیں رہا تو اب اپنے چند لوگوں کے ساتھ جن کے ان سے وہاں رابطے ہیں، اب جھوٹے سچے بیان دیکر اپنا سلسلہ چلانے کی کوشش کررہے ہیں، اسلئے میاں صاحب آپ کو تھوڑا بہت خیال کرنا چاہیے ،پاکستان کے وقار کا کیونکہ آپ تین دفعہ وزیر اعظم رہے ہیں ٹھیک ہے آپ لوگوں سے فراڈ کرکے اور لوگوں سے جھوٹے سچے وعدے کرکے وزیراعظم بنتے رہے لیکن رہے تو ہیں نا، اسلئے آپ فوراً واپس آئیں اور باقی سزاجیل میں پوری کریں، اس کے بعد جو کرنا ہے وہ کریں یا پھر ملک کا لوٹا ہوا پیسہ واپس کریں، اس کے بعد آپ ایک آزاد شہری ہیں لیکن یہ بات ہم سب پر واضح کردیں کہ بھلے وہ سندھ میں آنیاں جانیاں والے ہوں یا بھلے آپ دونوں بھائی جن میں سے ایک پاؤں پڑ رہا ہے اور ایک گریبان پکڑ رہا ہے، آپ دونوں کی دوا ایک ہےاورعمران خان کا احتساب کا معجون آپ کو لینا پڑنا ہے اور وجہ اس کی یہ ہے کہ اگر آپ یہ لیں گے تبھی آپ کی جان چھوٹ سکتی ہے ورنہ نہیں۔

 انہوں نے کہا کہ کشمیر الیکشن جیتنے کے بعد وزیر اعظم عمران خان کا اگلا پڑاؤ سندھ میں ہوگا،جب سے یہ اعلان ہوا ہے وہاں کی ایڈمنسٹریشن میں کھلبلی مچ گئی ہے، مخصوص طبقے نے چوہوں کی طرح ادھر ادھر بھاگنا شروع کردیا ہے، منسٹری ایک سے لے کر دوسرے کو دی جارہی ہے، جو لوگ پچھلے چودہ سال سے سندھ میں لوٹ مار کر رہے ہیں اب انہیں کراچی میں ایڈمنسٹریٹر لگانے کی ترکیب سوجھی تاکہ وہ عمران خان کے آنے سے پہلے پہلے جو کچھ لوٹ مار ہوسکتی ہے وہ کرلیں کیونکہ اگر عمران خان سندھ میں آگیا تو پھر لوٹ مار کا کوئی چانس نہیں رہے گا مگر ان لٹیروں کو یہ جان لینا چاہیے کہ اب ان کی لوٹ مار کا حساب ہوگا اور سندھی عوام کو لوٹنے کا جواب دینا پڑے گا، ہمیں ان کا ڈر اور بھاگ دوڑ صاف نظر آرہی ہے جو ان کی بوکھلاٹ کی واضح نشانی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے چودہ سالوں میں کسی کو کراچی میں ایڈمنسٹریٹر لگانے کا خیال نہیں آیا، اب جب وفاقی حکومت نے کراچی میں لوگوں کی سہولت کے وہ کام کرنے شروع کیے جو اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبائی حکومت کی ذمہ داری میں آتے تھے تو یکدم مرتضیٰ وہاب کو ایڈمنسٹریٹر لگانے کا خیال آگیا ،یہ ایڈمنسٹریٹر صرف لوٹ مار کرنے کے لئے لگایا گیا ہے کیونکہ سندھ حکومت اٹھارویں ترمیم کے بعد وفاق سے چھ سات ہزار ارب روپے وصول کر چکی ہے ،جن میں سے دو ہزار ارب سے زائد روپے تو پی ٹی آئی کی حکومت میں حاصل کیے ہیں مگر افسوس اس رقم کو سندھیوں کی فلاح وبہبود پر خرچ کرنے کی بجائے اس دولت کو بے دردی سے لوٹا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرف تو یہ لوگ سینہ تان کر کہتے ہیں کہ اٹھارویں ترمیم ہم نے منظور کروائی مگر دوسری طرف اٹھارویں ترمیم کے ضمن میں ان پر عائد ہونے والی ذمہ داریوں کو بھی پورا نہیں کررہے، اب لوٹ مار کی نئی دکان ایڈمنسٹریٹر کے نام پر کھول لی ہے مگر یہ لوگ یاد رکھیں کہ پی ٹی آئی کو سندھ اتنا ہی عزیز ہے جتنا پنجاب عزیز ہے، عمران خان سندھ کی عوام کے بھی اتنے ہی وزیر اعظم ہیں جتنے وہ پنجاب کی عوام کے وزیر اعظم ہیں، اب عمران خان اور ان کی پارٹی پوری قوت سے سندھ میں آرہے ہیں،اب عمران خان اور پی ٹی آئی کا پرچم سندھ میں بھی لہرائے گا، اب مخالفین کی بھاگ دوڑ ان کے رستے میں رکاوٹ نہیں بن سکتی ۔

انہوں نے کہا کہ اب پی ٹی آئی گلگت/ بلتستان، کشمیر، خیبر پختونخواہ اور پنجاب کے بعد سندھ میں بھی نظر آئے گی جبکہ بلوچستان میں اس کی پہلے ہی مخلوط حکومت ہے۔

مزید :

قومی -