2سال میں 40لاکھ سے زیادہ بھارتی شہریوں کو لاکر مقبوضہ کشمیر میں آباد کیا گیا: سردار مسعود خان 

      2سال میں 40لاکھ سے زیادہ بھارتی شہریوں کو لاکر مقبوضہ کشمیر میں آباد ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 مظفرآباد(این این آئی)دنیا بھر میں مختلف پاکستانی سفارتخانوں کے زیر اہتمام مقبوضہ کشمیر میں سنگین انسانی بحران کو اجاگر کرنے کیلئے منعقد ہونیوالی ویبی نار سے خطاب کرتے ہوئے آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے امریکہ، برطانیہ، جرمنی، کنیڈا اور دیگر یورپی اور شمالی امریکہ کے ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کو نسل کشی اور نسلی تطہیر سے بچانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ واشنگٹن ڈی سی میں پاکستان کے سفارتخانے کے زیر اہتمام ویبی نار سے خطاب کرتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ گزشتہ دو سال میں بھارت کے چالیس لاکھ سے زیادہ شہریوں کو لاکر مقبوضہ کشمیر میں آباد کیا گیا ہے اور قابض حکام مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کو اُن کی زمین، روزگار اور کاروبار سے محروم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں کشمیری نوجوان حراستی کیمپوں بند ہیں جنہیں حراست میں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔  انہوں نے کہا کہ امریکی عوام نے اٹھارہویں صدی میں جو آزادی حاصل کی تھی وہی آزادی حاصل کرنے کے لئے جموں وکشمیر کے عوام جدوجہد کر رہے ہیں لیکن انہیں نسل کشی، نو آبادیاتی نظام اور بحیثیت قوم اپنے وجود کے خاتمے کے چیلنج کا سامنا ہے جس سے انہیں بچانے کیلئے امریکہ کو آگے آنا چاہیے۔ پاکستان ہائی کمیشن جنوبی افریقہ کے زیر اہتمام ویبی نار سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزادکشمیر نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے عوام نے کئی دہائیوں تک ایک طویل اور صبر آزماء جدوجہد کے بعد نسلی امتیاز کی زنجیروں سے اپنے آپ کو آزاد کرایا اور ہمیں امید ہے کہ وہ کشمیریوں کے درد کو زیادہ آسانی سے سمجھ سکتے ہیں۔  صدر آزادکشمیر نے کہا کہ جس طرح جنوبی افریقہ کی مقامی سیاہ فام آبادی کو بدنام زمانہ لینڈ ایکٹ کے ذریعے اُن کو اپنی آبائی زمینوں سے محروم کردیا تھا اسی طرح مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ہندو شہریوں کو آباد کر کے کشمیریوں کی اسی فیصد زمین کو ہتھیا لیا گیا پاکستان ہائی کمیشن لندن کے زیر اہتمام ویبی نار سے خطاب کرتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے مشکل وقت میں کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہونے پر برطانوی پارلیمان کے ارکان کا شکریہ ادا کیا اور اُن سے اپیل کی کہ وہ کشمیر کی صورتحال پر ایک بار پھر پارلیمان میں بحث کریں اور برطانوی حکومت اور وزارت خارجہ سے مطالبہ کریں کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سلامتی کونسل میں زیر بحث لائے۔ جرمنی میں پاکستان کے سفارتخانے کے زیر اہتمام ویبی نار سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزادکشمیر نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی حکومت کے اقدامات نے جرمنی میں نازی حکومت کے نورم برگ قوانین کی یاد تازہ کر دی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کو جائیداد رکھنے، اپنا کاروبار چلانے اورتعلیمی اداروں میں اپنے بچوں کو تعلیم دلانے کے حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے۔ صدر آزاد کشمیر نے پاکستان ہائی کمیشن ڈھاکہ بنگلہ دیش، سویڈن میں پاکستان کے سفارتخانے، شکاگو میں پاکستان کے قونصلیٹ اور ٹورنٹو میں پاکستان کے قونصلیٹ جنرل کے زیر اہتمام ویبی نار سے خطاب کے علاوہ لندن میں سکاٹش ہیومن رائٹس کونسل کے زیراہتمام ویبی نار سے بھی خطاب کیا۔ 
سردار مسعود خان

مزید :

صفحہ آخر -