افغان سفیر کی بیٹی اغوا نہیں ہوئی، شواہد تحقیقات وفد کے حوالے، پاکستان کا سلسلہ علی تک رسائی کا مطالبہ
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)پاکستان نے اسلام آباد میں مبینہ طور پر لاپتہ ہونے کے واقعے کی تحقیقات کیلئے افغانستان سے مزیدمعلومات اور سفیرکی بیٹی تک رسائی کی درخواست کی ہے،ترجمان دفتر خارجہ کے مطا بق افغان سفیر کی بیٹی کے معاملے پر افغان وفد نے اسلام آباد کا دورہ کیا جو یکم اگست سے8اگست تک رہا،دورے کے دوران افغان وفدنے قانون نافذ کرنے والے افسران اور وزارت خارجہ کے حکام سے ملاقاتیں کیں جس میں وفد کو واقعے سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی،افغان وفد کوسیف سٹی اسلام آبادآفس کادورہ بھی کرایا گیا اور مختلف لوکیشن کی ویڈیوزبھی دکھائی گئیں، افغان وفد کو تمام لوکیشن کادورہ بھی کرایا گیا، ٹیکنیکل ڈیٹا،موبائل فرانزک،جیوفنانسنگ سے متعلق بھی آگاہ کیا،ترجمان کے مطابق افغان وفدکوشکایت کی روشنی میں مکمل تحقیقات سے آگاہ کیاگیا اور باور کرایا گیا کہ شکایات میں کیا گیا دعوی ثابت نہیں ہوا، پاکستان نے مزیدمعلومات اور سفیرکی بیٹی تک رسائی کی درخواست کی، وفد کو افغان سفارتخانے،قونصل خانوں پرسیکیورٹی بڑھانے پرآگاہ کیا،ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان افغانستان کیساتھ اپنے تعلقات کوبہت اہمیت دیتاہے پرامن افغانستان کیلئے مشترکہ طور پر کام کرنا انتہائی ضروری ہے امیدہے افغان سفارتخانہ اسلام آبادمیں اپنے معمول کے کام شروع کردیگا۔۔ افغان وفد کو سیف سٹی آفس اسلام آباد بھی لے جایا گیا، جہاں انھیں مختلف اوقات اور مختلف مقامات کی کئی ویڈیو فوٹیج دکھائی گئیں۔ ان ویڈیوز میں شکایت کنندہ افغان سفیر کی بیٹی کو واضح طور پر پہچانا جا سکتا تھا کہ وہ آزادانہ طور پر مختلف جگہوں پر گھو م رہی ہے۔ افغان وفد کو شکایت کنندہ افغان سفیر کی بیٹی کے دورہ کردہ تمام مقامات کا دورہ کرایا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہناہے کہ افغان وفد کو تکنیکی ڈیٹا (موبائل فرانزک/جیو فینسنگ کے نتائج) بھی پیش کیے گئے۔ افغان وفد کو بتایا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شکایت کی تفصیلی اور مکمل تفتیش کی ہے۔ ۔ وفد کو اسلام آباد میں افغانستان کے سفارت خانے اور اس کے قونصل خانوں کی سکیورٹی بڑھا نے کیلئے کیے گئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔افغان وفد کو بتایا گیا پاکستان افغانستان کیساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق افغان وفد کو بتایا گیا کہ سکیورٹی اداروں نے شکایت کی تفصیلی اور مکمل تفتیش کی ہے، وفد کو بتایا گیا تفتیش اور گواہوں کے بیانات کے بعد حکام اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ زمینی حقائق شکایت کنندہ کی رپورٹ کی تصدیق نہیں کرتے۔پاکستانی حکام نے کیس کے بعض پہلوؤں پر اضافی معلومات کی فراہمی، شواہد اور شکایت کنندہ تک رسائی کی سابقہ درخواست کا اعادہ کیا
افغان وفد