حکومت نااہلی اوربد انتظامی میں سب سے آگے، افتخار احمد خان
خان گڑھ(نمائندہ پاکستان)پاکستان پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب کے سیکرٹری انفارمیشن و رکن قومی اسمبلی نوابزادہ افتخار احمد خان نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ حکومت نے ایف آئی اے کے ذریعے پاکستان پیپلز پارٹی کے تقریبا 18 ممبران اسمبلی اور سندھ کے وزرا کے خلاف نوٹس جاری کیے ہیں اور ان کو طلب کیا گیا ہے ان میں ڈاکٹر نفیسہ شاہ ایم این اے(بقیہ نمبر1صفحہ6پر)
، عبدلقادر پٹیل ایم این اے، صوبائی وزیر سندھ سعید غنی، صوبائی وزیر سندھ سیدہ شہلا رضا، ڈاکٹر شاہدہ رحمانی ایم این اے ودیگر شامل ہیں جو کہ سوائے انتقامی کاروائی کے کچھ بھی نہیں انہوں نے کہا کہ اس سے قبل سابق ڈی جی ایف آئی اے ایک نجی ٹی وی چینل پر یہ انکشاف کر چکے ہیں کہ وزیراعظم عمراننے ان کو بلا کر مذکورہ پیپلزپارٹی کے ممبران اسمبلی کے خلاف کاروائی کا حکم دیا اور کہا کہ یہ ٹی وی کے ٹاک شوز میں عمران خان اور ان کی حکومت پر تنقید کرتے ہیں جو کہ وہ برداشت نہیں کر سکتے۔ بشیر میمن نے اپنے عہدے سے استعفی دیدیا مگر ناجائز حکم ماننے سے انکار کر دیا انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران شروع دن سے ہی اپوزیشن کو نیب کے ذریعے کچلنے پر اپنی توانائیاں صرف کرتے آ رہے ہیں اور اب اس میں ایف آئی اے کا بھی استعمال شروع کر دیا ہے جو کہ آزادی اظہار رائے کے خلاف ہے اور ان انتقامی کاروائیوں کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔اب تین سال گزر گئے ہیں حکومت کو اپنی کارکردگی پر بھی توجہ دینی چاہئے اس وقت اس حکومت کی نااہلی، نالائقی اور بے حسی کی وجہ سے ایک دفعہ پھر ادویات کی قیمتوں میں 50 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے جس سے کینسر، کرونا، شوگر اور دوسری انسانی جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں 15 سے 150 فیصد اضافہ کر دیا ہے اور اضافہ اب تک تقریبا 450 فیصد سے بھی تجاوز کر چکا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کی نااہلی اور بد انتظامی کی وجہ سے پٹرول کا اسٹاک نازک سطح پر پہنچ کر صرف 22 یوم کا رہ گیا ہے۔ حکومت ایک بار پھر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کا جواز بنانا چاہتی ہے۔ ملک میں کوئی حکومت نام کی چیز نظر نہیں آتی عوام کو وزیراعظم ہاس میں بیٹھے مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے جو کہ قابل مذمت امر ہے انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی حکومتی اوچھے ہتھکنڈوں سے ہرگز ڈرنے والی نہیں کیونکہ پیپلزپارٹی عوامی جماعت ہے اور عوامی ترجمانی کا حق ادا کرتے رہیں گے۔
افتخار احمد خان