زراعت کیساتھ لائیو سٹاک کی ترقی پر فوکس، سید فخرامام
ملتان، صادق آباد(سپیشل رپورٹر، نمائندہ خصوصی) ایم این ایس زرعی یونیورسٹی کے شعبہ ویٹنری اینڈ اینمل سائنسز کے زیر اہتمام "دنیا میں حلال گوشت کی صنعت، چیلنجز اور پاکستان کے پراسپکٹس "کے موضوع پر ویبنار کا انعقاد کیا گیا اور "میواکی اربن فاریسٹ"کا افتتاح بھی کیا گیا۔تقریب کے مہمان خصوصی فیڈرل منسٹر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ سید فخر امام شاہ اور وائس چانسلر جامعہ پروفیسر ڈاکٹر آصف علی (تمغہ امتیاز)تھے۔ "دنیا میں (بقیہ نمبر4صفحہ6پر)
حلال گوشت کی صنعت، چیلنجز اور پاکستان کے پراسپکٹس " کے موضوع کے گیسٹ سپیکرممتاز خان منیس تھے۔ فیڈرل منسٹر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ سید فخر امام شاہ نے ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ زراعت کے ساتھ ساتھ لائیو سٹاک کو فروغ دینا بھی بہت ضروری ہے کیونکہ فصلات کا جانوروں کے ساتھ بہت اثرہے۔جو لوگ اپنی زمینوں کے ساتھ ساتھ جانور رکھتے ہیں کلر کا استعمال کھاد کے طور پر زمینوں میں کرتے ہیں تو ان کی زمینیں زیادہ ذرخیزی رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے جانور بیمار ہو جاتے ہیں اور وہ بہت کم رقم میں قصائیوں کو جانور فروخت کر دیتے ہیں اور قصائی وہ ناقص گوشت عوام الناس کو مہنگے داموں فروخت کرتے ہیں جو کہ انسانی صحت کیلئے بلکل ہی مفید نہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر گوشت پیدا کرنے کیلئے سائنس، ٹیکنالوجی اور تعلیم ایک ہو جائیں تو ہم پاکستان کی گوشت کی انڈسٹری کو بین الاقوامی سطح پر لے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت لائیو سٹاک پر نئے پروگرامز شروع کر رہی ہے جس سے لائیو سٹاک کے فارمز کو فائدہ حاصل ہو گا۔وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی فیصل آباد پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خان نے کہا کہ علاقائی نسل کے جانور جو گوشت زیادہ پیدا کر سکتے ہیں اور ایسے جانور پال کر لائیو سٹاک کی انڈسٹری کو مزید تقویت دی جا سکتی ہے۔ سابق منسٹر لائیو سٹاک ممتاز خان منیس نے موجودہ صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ کیسے پاکستان میں حلال گوشت سے پیداوار کو بڑھایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے وجوہات کے بارے آگاہ کیا جو کہ حلال گوشت کی بیرون ملک ترسیل میں رکاوٹ کا سبب بنتی ہے۔ انہوں نے مزید حلال گوشت کے حوالے سے تفصیلی پریزنٹیشن دی اور کہاکہ ساؤتھ پنجاب کا خطہ گوشت بڑھانے کیلئے بہت مفید ہے اور یہ خطہ گوشت کی ایکسپورٹ میں قلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔ وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی ملتان پروفیسر ڈاکٹر آصف علی نے کہا کہ معیاری حلال گوشت اور زیادہ پیداوارحاصل کر کے پاکستان بیرن ممالک گوشت ایکسپور ٹ کر کے زیادہ منافع حاصل کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ گوشت کی پیداوار کو بڑھانے کیلئے جانوروں کی خوراک اور منیجمنٹ کو بہتر کرنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ علاقائی نسل کے گوشت والے جانور رکھے جائیں تاکہ وہ موسمی اثرات سے محفوظ رہیں گیں۔ تقریب کے اختتام پر فیڈل منسٹر نیشنل فوڈ سکیورٹی سید فخر امام شاہ نے" میواکی اربن فاریسٹ" کا افتتاح پودا لگا کر کیا۔ انہوں نے افتتاح کرتے ہوئے جامن کا پودا لگایا اور کہاکہ ہمیں پھل دار، جنگلات، پھولدار، اور ادویاتی پودے لگانے کی ضرورت ہے اور حکومت اس پر تیزی سے کام کر رہی ہے۔اس موقع پر وائس چانسلر چولستان یونیورسٹی بہاولپور پروفیسر ڈاکٹر سجاد احمد خان، چیئر مین کسان اتحاد خالد کھوکھر، ڈاکٹر شفیق پتافی، آصف مجید، رانا مشتاق، رانا خلیل، نوریز گھمن، ڈین ڈاکٹر شفقت سعید، ڈین ڈاکٹر عرفان بیگ،ڈاکٹر مبشر مہدی، ڈاکٹر آصف رضا، ڈاکٹر عمر فاروق، نبیل احمد اکرام سمیت انڈسٹری سے وابسطہ لوگ اور فیکٹی کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ حکومت کاشتکاروں کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے تمام اقدامات اٹھائے گی،کسانوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں،آئی ایم ایف سے چھٹکارہ حاصل کر کے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا حکومت کا مشن ہے،پاکستان کو ایشیاء میں زرعی ٹائیگر بنانے کا عزم رکھتے ہیں،کسان رہنماؤں کے لئے ہمارے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں،ضلع رحیم یارخان زرعی پیدوار میں اہم کردار ادا کررہاہے،گندم کے کاشتکاروں کو حکومت کی جانب سے بہتر ریٹ دیا گیا،گنے کا ریٹ بھی شاندار دیاگیا،پاکستان میں اس مرتبہ ریکارڈ پیدوار ہوئی ہے صوبہ پنجاب ملک کی گندم اور کپاس کی ضرورت کو پورا کرتا ہے،کاشتکاروں کو ان کی فصلوں کا بہتر ریٹ موجودہ حکومت نے دیا ہے کسانوں کے مسائل حل کرنے کے لئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا جائے گا،ان خیالات کااظہار وفاقی وزیر فوڈ سیکورٹی ریسرچ سید فخر امام نے کسان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر صدر کسان بچاؤ تحریک خالد حسین کھوکھر،چیئرمین کسان بچاؤ تحریک چوہدری محمد یٰسین،حاجی ابراہیم،رانا مسعود مجید خان،میاں محمد اسلم،اسد نواز چیمہ،میاں بشیر احمد،میاں اسلم،چوہدری خلیل احمد،میاں احسان الحق اسد،بلال اسرائیل خان،چوہدری مسعود اشرف،چوہدری امتیازوڑائچ،اسد امتیاز،سید فخر امام نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان میں زرعی انقلاب لائیں گے،وزیرا عظم ہاؤس میں کاشتکاروں کو بلا کر مسائل سنے گئے،حکومت سنجیدگی سے کسانوں کے مطالبات کا حل نکالے گی،چیئرمین کسان بچاؤ تحریک چوہدری یٰسین نے کہاکہ موجودہ حکومت نے کسانون کے مسائل کو سنجیدگی سے سنا ہے اور تاریخی کارنامہ سرانجام دیا ہے کہ وزیر اعظم ہاؤس میں مسئلے سنے گئے چھوٹے کاشتکاروں کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں،انہوں نے موجودہ حکومت کو خراج تحسین پیش کیا کہ وہ کسانوں کے لئے سنجیدگی سے توجہ دے رہی ہے انہوں نے کہا کہ اگر کسانوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے موجودہ حکومت نے عملی اقدامات اٹھالئے تو پاکستان میں ایک تاریخ رقم ہو جائے گی،بعد ازاں شرکاء تقریب کے اعزاز میں پرتکلف عشائیہ بھی دیا گیا۔
فخرامام