میڈیسن پھر مہنگی، غریب مریضوں میں پریشانی کی لہر
کوٹ ادو،ہارون آباد(تحصیل رپورٹر،نامہ نگار) ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی اور محکمہ صحت کی ناقص پالیسی کے باعث ڈیڑھ سو سے زائد اور ادویات کی قیمتوں میں 15 سے 150 فیصد اضافہ کا امکان ہے،ان ادویات میں شوگر،دل کے امراض، اینٹی بائیو ٹیک اور درد کش گولیاں انجکشن ور شربت شامل ہیں، ڈالر اور خام مال کی قیمتوں میں اضافے کو جواز بنا کر یہ اضافہ کیا جا رہا ہے،پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں کمپنیوں کو خام مال تیار کرنے کا پابند نہیں بنایا(بقیہ نمبر47صفحہ6پر)
گیا،پاکستان کے قریبی ہمسایہ ممالک بھارت،نیپال،سری لنکا خام مال خود باہر سے منگواتے ہیں جبکہ وہاں کمپنیاں بھی خام مال تیار کرتی ہیں،پاکستان میں ملٹی نیشنل کمپنیاں اوورانوائسنگ خام مال مہنگا شو کرتی ہیں اور وزارت صحت کی ملی بھگت سے ریٹ مقرر کر لیتی ہیں،پیراسٹامول کی گولیوں شربت 3سال قبل بہت سستا تھا مگراس سالٹ کی ادویات کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جو موجودہ حکومت کے 3سالوں کے دوران 600فی فیصد پہلے ہی ادویات کی قیمتیں بڑھا چکی ہیں ہم مزید اضافے سے رہی سہی کسر پوری ہو جائے گی،دوسری طرف روزانہ کی بنیاد پر ادویات استعمال کرنے والے سینکڑوں مریض اس اضافے سے پریشان اور جان بلب ہیں،گیس،بجلی کے بل اشیائے خورد نوش کی قیمتیں کنٹرول سے باہر ہو گئی ہیں اب ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ سے عوام کی زندگی اجیرن بن جائیگی،ملٹی نیشنل ادویات ساز کمپنیوں نے اب ایک اور چکر چلا رکھا ہے برانڈ کی اکثر ادویات تیار نہیں کر رہیں بلکہ فرنچائز کمپنیوں سے ادویات تیار کراکے فروخت کر رہی ہیں اس سے ادویات کی تیاری میں لاگت کم آتی ہے اس طرح کمپنیاں لاکھوں ڈالر بچا رہی ہیں،ادویات استعمال کرنے والے لاکھوں مریضوں نے وزیراعظم عمران خان اور چیف جسٹس سپریم کورٹ سے فوری نوٹس لینیکا مطالبہ کرتے ہوئے ادویات کی قیمتوں میں کمی کا مطالبہ کیا ہے۔
میڈیسن