فرنٹ ڈیسک ملازمین کی نت نئی فرمائشیں، سائل درخواستوں سمیت واپس
ملتان (وقائع نگار)جنوبی پنجاب کے بیشتر تھانوں میں قائم فرنٹ ڈیسک کا منصوبہ ایک بار پھر عوام کی مشکلات میں اضافہ کرنے لگا۔سائلین کی درخواستوں جمع کرنے سے قبل مختلف فرمائشیں کرنے معمول بن گیا۔کبھی پرنٹر خراب ہونا۔سٹیشنری کی عدم دستیابی سمیت دیگر سامان کی فراہمی کا مطلوبہ کرنے کی شکایت سامنے آئی ہے۔ جبکہ دوسری طرف تھانیداروں نے فریقین کی عدم دستیابی کا بہانہ بناکر (بقیہ نمبر8صفحہ6پر)
شہریوں کو انصاف سے محروم کرنا وطیرہ بنا لیا ہے۔باوثوق ذرائع نے اپنا نام نا ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے بیشتر تھانوں میں قائم ہونے والا فرنٹ ڈیسک کا منصوبہ آہستہ آہستہ عوام کی پریشانی کا باعث بنتا جارہا ہے۔کیونکہ جب بھی فرنٹ ڈیسک پر سائل اپنی درخواستیں جمع کروانے کیلئے جاتا ہے۔تو وہاں بیھٹے فرنٹ ڈیسک ملازمین شہریوں کو کہتے ہیں کہ ہمیں گزشتہ دو ماہ سے سٹیشنری نہیں مل رہی۔اپ ایسا کریں ہمیں سٹیشنری لا دیں۔ہم آپکی درخواست کو فوری ان لائن کردیں گے۔اور جو شہری پرنٹر کا کاغذ یا دیگر متعلقہ سامان لاکر دے دیے۔تو اسکی درخواست کو فوری طور پر ان لائن کردیا جاتا ہے۔اکثر و بیشتر حالات میں تو پرنٹر خراب ہونے کے بارے میں بتایا جاتا ہے۔جسکی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔شہریوں نے الزام لگایا ہے کہ حالانکہ حکومت نے مذکورہ منصوبہ کو بنانے کیلئے کروڑوں روپے خرچ کیئے۔مگر پولیس اپنی روایتی انداز کو بدل نہیں سکی۔مزید برآں فرنٹ ڈیسک پر جمع ہونے والی درخواستوں کو بھی تھانیدار بغیر مطلع کیئے فریقین کو داخل کر رہے ہیں۔جوکہ قانونا غلط ہے۔کیونکہ درخواست موصول ہونے بعد پولیس کو چاہیے کہ وہ دونوں فریقین کو طلب کرے۔موقف سنے۔اور حقائق کی روشنی پر درخواست کو یکسو کرے۔شہریوں نے پولیس سیت دیگر متعلقہ حکام سے مذکورہ صورت حال پر فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
فلاپ