چین اور روس کی بڑے پیمانے پر مشترکہ جنگی مشقیں، پہلی بار ایسا ہتھیار بھی میدان میں اتار دیا گیا کہ امریکہ کے ہوش اڑ جائیں
بیجنگ (ڈیلی پاکستان آن لائن) چین اور روس نے پیر کے روز شمال مشرقی چین میں بڑے پیمانے پر جنگی مشقوں کا آغاز کیا ہے۔ یہ کورونا کی وبا شروع ہونے کے بعد پہلی جنگی مشقیں ہیں جن کی میزبانی چین کر رہا ہے۔ ان جنگوں میں چین کا تیار کردہ سٹیلتھ ٹیکنالوجی کا حامل ففتھ جنریشن لڑاکا طیارہ جے 20 اور مال بردار طیارہ وائی 20 بھی حصہ لے رہے ہیں۔
چینی اخبار گلوبل ٹائمز کے مطابق یہ پہلی بار ہے کہ چین نے کسی دوسرے ملک کے ساتھ جنگی مشقوں میں جے 20 طیارہ استعمال کیا ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب امریکی افواج افغانستان سے جا چکی ہیں تو دونوں ممالک کو سیکیورٹی کے حوالے سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ ایسے میں دونوں ملکوں کا ایک دوسرے کے ساتھ ٹیکنالوجی شیئر کرنا اعتماد اور دونوں ملکوں کے قریبی تعلقات کا مظہر ہے۔
دی زپاڈ انٹریکشن 2021 کے نام سے یہ مشترکہ فوجی مشقیں چین کے خود مختار شمال مشرقی خطے ننگ ژیا ہوئی میں پیر کی صبح شروع ہوئی ہیں۔ افتتاحی تقریب میں ہیلان پہاڑ کے سائے میں ہلکے اور بھاری ہتھیار تعینات نظر آئے۔
China, Russia launched a joint strategic drill in NW China on Mon. with a spectacular opening ceremony involving J-20 stealth fighters for the 1st time in an exercise with another country, displaying high-level cooperation between the two: experts https://t.co/xak2ELr0jS pic.twitter.com/9jF5XV3kUi
— Global Times (@globaltimesnews) August 9, 2021