پاکستانی اولمپیئنز کے جوا کھیلنے کا دعویٰ

پاکستانی اولمپیئنز کے جوا کھیلنے کا دعویٰ
پاکستانی اولمپیئنز کے جوا کھیلنے کا دعویٰ
سورس: Twitter

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کی اولمپکس میں ناقص کارکردگی پر اولمپکس کے کرتا دھرتاؤں پر تنقید کے ساتھ ساتھ بہت سے انکشافات بھی سامنے آ رہے ہیں۔ پہلے یہ انکشاف ہوا تھا کہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر گزشتہ 17 برس سے اپنے عہدے سے چمٹے ہوئے ہیں اور اب یہ دعویٰ سامنے آیا ہے کہ پاکستان کے ہاکی اولمپیئنز کی ایک بڑی تعداد گھوڑوں کی ریس پر جوا کھیلتی ہے۔

اولمپیئنز کے جوا کھیلنے کا دعویٰ اے آر وائی نیوز کے سپورٹس اینکر شعیب جٹ کی ایک ٹویٹ کے بعد سامنے آیا۔ انہوں نے انڈین ہاکی ٹیم کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا "  ہاکی پاکستان کا قومی کھیل، مینز ٹیم جیتتی نہیں، ویمنز ٹیم کو ہاکی کھیلنے کو ملتی نہیں، کھیلیں گے نہیں تو جیتیں گے کیسے؟؟ بھارت کی ویمنز اور مینز ٹیم اولمپکس میں میڈل جیتنے میں کامیاب رہیں ۔۔ وجہ انہیں ہاکی کھیلنے کو ملتی ہے ۔۔ ہاکی فیڈریشن جواب دے کہ ویمنز میچز کیوں نہیں؟"

اے آر وائی کے سپورٹس جرنلسٹ کی اس ٹویٹ کے جواب میں دنیا نیوز کے کھیلوں کے نمائندے  بلال عقیل نے دعویٰ کیا کہ " ان سے جواب مانگیں تو بلاک کردیتے ہیں، آدھے سے زیادہ اولمپیئن گھوڑے کی ریس پر جوا کھیلتے ہیں۔"

بلال عقیل نے کہا کہ انہوں نے اولمپیئنز کو گھوڑے کی ریس پر جوا کھیلتے ہوئے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے اور اس دھندے میں اتنے بڑے بڑے نام شامل ہیں کہ دیکھنے والا دنگ رہ جائے۔

دو صحافیوں کی گفتگو میں سما ٹی وی کے سپورٹس جرنلسٹ قادر خواجہ نے لقمہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ "جوا کھیلتے نہیں جوا کرواتے بھی ہیں، ہر اتوار کو ریس کلب میں سابق اولمپیئنز جوئے کے پیسے پکڑ کر گھوڑوں کی ٹپ بتاتے اور پیسے کماتے ہیں۔"