وزیر ریلوے نے اپنوں کو نوازنے کیلئے عدالتی حکم کی دھجیاں اڑا دیں

وزیر ریلوے نے اپنوں کو نوازنے کیلئے عدالتی حکم کی دھجیاں اڑا دیں
وزیر ریلوے نے اپنوں کو نوازنے کیلئے عدالتی حکم کی دھجیاں اڑا دیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر ریلوے نے عدالتی حکم کی دھجیاں اڑا دیں۔ حکم امتناع کے باوجود اضاخیل ڈرائی پورٹ  پشاور کی ٹھیکیدار کمپنی کو  زبردستی بے دخل کردیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر ریلوے اپنی من پسند کمپنی کو ٹھیکے سے نوازنا چاہتے ہیں۔

قطر کی کمپنی الزاہد ہیوی اکویپمنٹ نے پشاور کی اضاخیل ڈرائی پورٹ کا ٹھیکہ گزشتہ برس بذریعہ ٹینڈر تین سال کیلئے حاصل کیا تھا۔ ایک سال پورا ہونے کے بعد ریلوے کی جانب سے اچانک نیا ٹینڈر جاری کردیا گیا جو قوانین کی خلاف ورزی ہے کیونکہ قواعد کی رو سے تین سال تک نیا ٹینڈر جاری نہیں کیا جاسکتا۔ قطری کمپنی سے ایک کروڑ سے زائد کی رقم بھی وصول کی گئی لیکن اس کے باوجود اسے اضا خیل ڈرائی پورٹ سے بے دخل کیا جاچکا ہے۔

یہاں یہ بھی واضح رہے کہ لاہور کی ڈرائی پورٹ کے معاملے میں بھی ایسا ہی قدم اٹھایا گیا تھا ۔ یہاں پرانی ٹھیکیدار کمپنی کو ہٹا کر غیر قانونی طریقے سے بنا  ٹینڈر  کیے ہی  وزیر ریلوے کے مبینہ فرنٹ مین عرفان اللہ اینڈ کمپنی کو نوازنے کی کوشش کی گئی۔ جب یہ معاملہ میڈیا میں اٹھا تو ریلوے حکام نے اپنا فیصلہ واپس لے لیا۔ اس کے بعد وزیر ریلوے کے مبینہ فرنٹ مین کی کمپنی کو پشاور میں نوازنے کی کوششیں شروع کردی گئیں اور یہاں کے ٹھیکیدار الزاہد کمپنی کا تین سالہ کنٹریکٹ مکمل ہونے سے پہلے ہی نیا غیر قانونی ٹینڈر جاری کردیا گیا۔ریلوے کے اس فیصلے کے خلاف الزاہد کمپنی نے ذیلی عدالت سے حکم امتناع حاصل کیا جو ریلوے حکام نے خارج کرادیا۔ اس کے بعد الزاہد کمپنی نے ایک اور حکم امتناع حاصل کیا۔ حکم امتناع کے باوجود عدالتی حکم کی دھجیاں اڑاتے ہوئے الزاہد کمپنی کو اضاخیل ڈرائی پورٹ سے زبردستی بے دخل کردیا گیا۔

 وزیر ریلوے اپنے مبینہ فرنٹ مین کو ٹھیکہ دلوانے کیلئے اتنے بے تاب ہیں کہ توہین عدالت کرتے ہوئے پہلا ٹھیکہ منسوخ کردیا ۔ وزیر ریلوے کی ان پھرتیوں پر ریلوے حکام بھی ہکا بکا ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عرفان اللہ اینڈ کمپنی کے معاملے میں وزیر ریلوے ذاتی دلچسپی لے رہے ہیں اور ان کا حکم ہے کہ ریلوے کے تمام ٹھیکے اسی کمپنی کو  دیے جائیں۔