ورلڈ ریکارڈ بنانے والے کورین کوہ پیما کی موت نے سوگوار کردیا: پاکستانی کو ہ پیما

ورلڈ ریکارڈ بنانے والے کورین کوہ پیما کی موت نے سوگوار کردیا: پاکستانی کو ہ ...
ورلڈ ریکارڈ بنانے والے کورین کوہ پیما کی موت نے سوگوار کردیا: پاکستانی کو ہ پیما

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کوریا (رضا شاہ) ہاتھوں کی انگلیوں سے محروم جنوبی کوریا کے 57 سالہ کوہ پیما کِم ہونگ بِن پاکستان میں واقع دنیا کی بارہویں بلند ترین براڈ پیک چوٹی 8047 میٹر سر کر کے واپس نیچے آتے ہوئے چین کی طرف گر کر گم ہوگئے تھے۔ مختلف سرچ آپریشن کے باوجود نہیں مل سکے۔ 
کوریا کے شہر دیگو میں مقیم سیاحت اور تحقیق پر مشتمل نو کتابوں کے مصنف اور پاکستانی کوہ پیما محمد عبدہ بتاتے ہیں کہ کِم ہونگ بِن میرے بہت اچھے دوست تھے اور ہم کوریا اور پاکستان میں بے شمار بار اکھٹے سفر کرچکے تھے۔ کِم ہونگ بِن بہت ہنس مکھ دوستانہ مزاج اور پرعزم انسان تھے۔ وہ دنیا کے پہلے بلکہ درحقیقت واحد کوہ پیما تھے جنہوں نے دونوں ہاتھ کی انگلیوں سے محرومی کے باوجود 8000 میٹر سے بلند دنیا کے 14 پہاڑ سر کیئے اور براڈ پیک ان کا آخری پہاڑ تھا جسے سر کرکے واپس آتے ہوئے گم ہوگئے۔ کِم ہونگ بِن کوہ پیمائی کی دنیا میں “انگلیوں سے محروم جنونی” کے نام سے مشہور تھے۔ کِم ہونگ بِن کی 30 سال پہلے 1991 میں الاسکا میں ایک پہاڑ سر کرتے ہوئے سردی کی وجہ سے ہاتھ کی انگلیوں کا خون جم گیا تھا جس کی وجہ سے ان کے دونوں ہاتھوں کی ساری انگلیاں کاٹنی پڑی تھیں۔ 
انکی موت کوہ پیمائی کا بہت بڑا نقصان ہے جو کبھی پورا نہیں ہوسکتا کِم ہونگ بِن پاکستان سے محبت کرنے والے کوہ پیما تھے اور ہر وقت پاکستانی پہاڑوں کی تعریف کرتے تھے۔ یاد رہے دنیا میں 8000 میٹر سے بلند 14 پہاڑ ہیں جن میں سے 9 نیپال اور 5 پاکستان میں ہیں اور دنیا میں 44 کوہ پیما ایسے ہیں جو ان سب پہاڑوں کو سر کرچکے ہیں کِم ہونگ بِن سے پہلے کوریا کے 6 کوہ پیما یہ سب پہاڑ سر کرچکے ہیں جبکہ کِم ہونگ بِن دنیا کے پہلے “معذور کوہ پیما” ہیں۔ محمد عبدہ نے کہا کہ کِم ہونگ بِن کی موت نے سوگوار کر دیا ہے.