وہی ہوا جس کا ڈر تھا، گاڑیاں نہ ملنے پر گاہکوں کا ایم جی موٹرز کے دفتر میں ہنگامہ، ویڈیو سامنے آگئی
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) کار ساز کمپنی ’ایم جی‘ بڑے طمطراق سے پاکستانی مارکیٹ میں آئی ، برطانیہ کی اس مقبول کمپنی کی پاکستان افتتاحی تقریب وزیراعظم ہاﺅس میں ہوئی جہاں وزیراعظم عمران خان نے اس کا افتتاح کیا لیکن اب یہ کمپنی ایک سنگین الزام کی زد میں آ گئی ہے۔ کسٹمرز کی طرف سے الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ پیشگی بکنگ کے بعد انہیں تاحال گاڑیاں ڈلیور نہیں کی گئیں۔
ویب سائٹ ’پڑھ لو‘ کے مطابق کمپنی کی طرف سے ایڈوانس بکنگ میں گاہکوں سے مکمل قیمت وصول کی گئی اور کسٹمرز کو ایک ڈلیوری ٹائم دیا۔ گاہکوں نے لگ بھگ فی کس 20لاکھ روپے کمپنی کو دیئے لیکن تاحال ان کی گاڑیوں کا کوئی نام و نشان نہیں ہے۔
رپورٹ کے مطابق تین ماہ قبل ایک ویڈیو منظرعام پر آئی تھی جس میں ایک کسٹمر ایم جی موٹرز کے ملازم کے ساتھ تکرار کر رہا ہوتا ہے کہ اس کو گاڑی کی ڈلیوری اتنی لیٹ کیوں ہو رہی ہے۔ اب تک ایسے کئی کسٹمرز سامنے آ چکے ہیں۔ ایم جی موٹرز سے ایک گاڑی کی بکنگ کرنے والے ایک وکیل کا کہنا ہے کہ رواں سال جنوری میں صرف اسلام آباد سے کسٹمرز نے 200کروڑ روپے ایم جی موٹرز کو پیشگی بکنگ کی مد میں جمع کرائے ہیں۔ یہ ایک فراڈ کا کیس ہے۔ پہلے کسٹمزر کو جون میں ڈلیوری کا کہا گیا تھا، اب انہیں ستمبر اور اکتوبر کا کہا جا رہا ہے۔
دوسری طرف ایک موقف یہ ہے کہ عالمی سطح پر سیمی کنڈکٹر چِپ(Semiconductor Chip)کے بحران کی وجہ سے پاکستان میں بھی گاڑیوں کی سپلائی میں شہریوں کو تاخیر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ویب سائٹ پرو پاکستانی نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ سیمی کنڈکٹر چپ کی کمیابی کی وجہ سے کئی پاکستانی کار ساز کمپنیاں گاڑیوں کی ڈلیوری میں تاخیر کے اعلانات کررہی ہیں۔ پاکستانی کارساز کمپنیوں کی اکثریت نے اعتراف کیا ہے کہ وہ اس چِپ کی کمی کی وجہ سے گاڑیاں ڈلیور کرنے میں ناکام ہو رہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ان کمپنیوں کا کہنا ہے کہ ان کے پاس بہت زیادہ پیشگی آرڈرز جمع ہو چکے ہیں مگر گاڑیوں کی ڈلیوری نہیں ہو پا رہی۔ ڈلیوری میں تاخیر کا اعلان کرنے والی کمپنیوں میں ’کیا‘ (Kia)، ہنڈائی، ہیول اور ایم جی و دیگر کمپنیاں شامل ہیں۔پاک سوزوکی موٹرکمپنی اور ٹویوٹا انڈس موٹر کمپنی مبینہ طور پر 15دن سے 4ماہ میں ڈلیوری دے رہی ہیں جبکہ ہنڈا اٹلس کارز لمیٹڈ 7سے 9ماہ میں ڈلیوری دے رہی ہے۔ دیگر کمپنیوں کا ڈلیوری ٹائم بھی 3ماہ سے زائد ہے۔