پولیسٹر صنعت کا حجم 109ارب تک پہنچ گیا
اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان کی پولیسٹر صنعت کا حجم 40فیصد اضافے سے 109ارب روپے تک پہنچ گیا، پولیسٹر سیکٹر میں 535 ہزارٹن پیداواری صلاحیت،مقامی پروڈیوسرز کو کم مارجن پر قرضوں کی سہولت فراہم کرنے اور ٹیکنالوجی کی اپ گریڈیشن ناگزیر رپورٹ کے مطابق ٹیکسٹائل انڈسٹری ٹیکسٹائل ویلیو چین میں پولیسٹر فائبر کا 70 فیصد سے زیادہ استعمال کر رہی ہے جو اس شعبے کی بڑھتی ہوئی برآمدات کے لیے مثبت ہے۔ کپاس کی پیداوار میں کمی نے پولیسٹر کے لیے ممکنہ ترقی کا موقع پیدا کیا ہے جس میں قابل تجدید خصوصیات ہیں۔ سال بہ سال کی بنیاد پر پولیسٹر انڈسٹری نے مالی سال 2021 کے دوران 78 ارب روپے سے 40فیصد اضافہ ریکارڈ کیا ہے جو کہ 109 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے۔ مالی سال 21 کے دوران پولیسٹر فائبر کی پیداوار میں حجم کے لحاظ سے 37فیصد اضافہ ہوا۔ مالی سال 20 میں پاکستان کی پولیسٹر کی مانگ میں زبردست کمی آئی۔
اور سالانہ بنیادوں پر 26 فیصد کی گراوٹ درج کی گئی کیونکہ وبائی امراض نے ٹیکسٹائل سیکٹر سے کاروباری سرگرمیاں روک دیں۔ اس کے بعد طلب بحال ہوئی اور مالی سال 21 میں 502 ہزار ٹن تک پہنچ گئی،یہ مالی سال 20 میں 362 ہزار ٹن تھی جو کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران سب سے کم تھی۔ پولیسٹر اہم مصنوعی ریشہ ہے اور کپاس کی پیداوار میں کمی کی وجہ سے اس کے بڑھنے کی وسیع صلاحیت ہے۔ ری سائیکلنگ اور پائیداری پولیسٹرکے اہم عوامل ہیں جو ممکنہ ترقی کے مواقع پیدا کرتے ہیں۔ آئی سی آئی پاکستان لمیٹڈ اس کا علمبردار تھا اور ابراہیم فائبرز اور روپالی پولیسٹر پاکستان میں بڑے مینوفیکچررز ہیں۔ پولیسٹر سیکٹر میں 535 ہزارٹن پیداواری صلاحیت ہے، لیکن پچھلے پانچ سالوں کے دوران پیداوار 90 فیصدسے کم رہی۔ معاشی سرگرمیوں میں سست روی کی وجہ سے مالی سال 20 میں 23 فیصد کی کمی کے بعد مالی سال 21 میں حقیقی پیداوار میں 37 فیصد اضافہ ہوا۔ پولیسٹرکپاس کا ایک قابل عمل متبادل ہے جو ٹیکسٹائل کی صنعت کو وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال کی اجازت دیتا ہے۔ پاکستان میں مارکیٹ نسبتا نئی اور چھوٹی ہے۔ مالی سال20 میں، پاکستان کی ری سائیکل شدہ پولیسٹر کی پیداوار کی کل صلاحیت تقریبا 86 ہزارٹن سالانہ تھی۔ پاکستان میں ری سائیکل پولیسٹر کا سالانہ کاروبار ساڑھے تین ارب روپے ہے۔ ری سائیکل شدہ پروڈکٹ تقریبا 25 فیصدکی رعایت پر فروخت کی جاتی ہے۔ پولیسٹرز گھر کے فرنشننگ اور ملبوسات، تکیے، کمبل، شرٹ، پینٹ، بیڈ شیٹس، فرنیچر اور کمپیوٹر ماس میٹ میں بڑے پیمانے پر استعمال ہوتے ہیں۔ صنعتی پولیسٹر فائبر مختلف شعبوں میں کثیر مقاصد کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں جن میں حفاظتی بیلٹ، کنویئر بیلٹ، کار، بوتلیں، کیبلز، اور انسولیٹنگ ٹیپس شامل ہیں۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق اس صنعت کا مجموعی قرضہ 2021کے آخر میں 26 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ خام مال کی لاگت سیکٹر کی لاگت کے ڈھانچے کا کلیدی جزو ہے۔پولیسٹر درآمدات میں سب سے زیادہ حصہ چین سے آتا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ مقامی پروڈیوسرز کو کم مارجن پر قرضوں کی سہولت فراہم کرے تاکہ ٹیکنالوجی کی اپ گریڈیشن کے ذریعے کارکردگی میں اضافہ اور معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔
