پاکستان ریلوے کے 23فیصد انجن، 24فیصد ریل ویگن ناقابل استعمال ہیں
ملتان (نیٹ نیوز) ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان سمیت وسط ایشیائی ممالک کے ریلوے نظام پرسٹڈی رپورٹ جاری کردی گئی۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 23فیصد ریلوے انجن اور 24 فیصد ریل ویگن ناقابل استعمال قرار دئیے گئے ہیں۔ پاکستان سمیت خطے کے ممالک میں ریلوے کو مالی نقصانات کا سامنا ہے اور اے ڈی بی نے سینٹرل ایشیا میں ریلوے نظام کی بہتری کیلئے 6 پالیسی اصلاحات پیش کی ہیں۔ اے ڈی بی نے کہا ہے کہ سینٹرل ایشیا ریجنل کا آپریشنل پروگرام ریلوے کو مالی طور پر مستحکم بنا سکتا ہے اور اس سے علاقائی ترقی میں اضافہ، عوام کا معیار زندگی (بقیہ نمبر10صفحہ6پر)
بہتر ہوگا۔ رپورٹ کے مطابق کاریک ریلوے سٹریٹجی 2017تا 2030علاقائی پروگرام کا مقصد علاقائی ممالک میں روابط بہتر بنانا ہے۔ کاریک ممالک میں پاکستان، چین، قازقستان، ازبکستان، آزربائیجان شامل ہیں۔ جارجیا، منگولیا، ترکمانستان، کرغزستان، تاجکستان اورافغانستان بھی گروپ کا حصہ ہیں۔ ریلوے کو کمرشل بنیادوں پر چلانے، سرمایہ کاری اور اصلاحات کے وسیع مواقع ہیں اور کراس بارڈر فریٹ ریلویز اور کمرشلائزیشن کے وسیع مواقع ہیں۔ خطے میں ریلوے کی بہتری کیلئے لیز یا نجی شعبے کی شراکت داری کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان سمیت دیگر ممالک کو ریلوے کے سسٹم میں اسٹاف کی کارکردگی بہتری بنانے کی ضرورت ہے، خطے میں ریلوے کیلئے ماڈرن کمرشل اکاؤنٹنگ سسٹم متعارف کرانا نا گزیر ہے،پاکستان سمیت خطے کے ممالک کو ریلوے کیلئے ٹیرف ریگولیشنز ضروری ہیں۔ اے ڈی بی رپورٹ کے مطابق ریلوے کیلئے ٹیرف ریگولیشنز متعارف کرانے سے ریونیو اقدام میں بہتری آئے گی اور سینٹرل ایشیائی ممالک کو ریلوے کے شعبے میں اصلاحات لانے کی ضرورت ہے۔
اے ڈی بی
