نیٹو سپلائی کھولیں ورنہ ۔۔۔:چک ہیگل
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی وزیردفاع چک ہیگل نے وزیراعظم نوازشریف سے کہا ہے کہ طورخم سرحد سے نیٹوسپلائی کھلوائیں ورنہ پاکستان کے لیے اربوں ڈالر کی امداد کھٹائی میں پڑجائے گی، اس وقت صرف چمن کے ذریعے نیٹوسپلائی جاری ہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ مسئلہ حل کرائیں گے لیکن ڈرون حملے بھی بند کرائے جائیں۔ امریکی وزیر دفاع چک ہیگل نے پیر کو وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی تو یہی پیغام دینے کے لیے کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان افغانستان کو جانے والی امریکی سپلائی لائن میں احتجاجی دھرنوں کے باعث پڑنے والی رکاوٹیں دور نہیں کرتا تو پھر پاکستان کو دی جانے والی امداد کے لیے سیاسی حمایت جاری رکھنا امریکی حکومت کے لیے مشکل ہوگا۔ ایک غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق پاکستان نے امریکی سپلائی لائن کی راہ میں حائل رکاوٹیں فی الفور دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اس سے پہلے خیبر پختونخوا میں ہونے والے دھرنوں کے باعث امریکی حکومت نے اس صوبے کے راستے افغانستان بھیجی جانے والی سپلائی روک رکھی ہے۔ امریکی وزیر دفاع نے وزیراعظم کے علاوہ نئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے بھی ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق دونوں ملاقاتوں میں ڈرون حملوں کا معاملہ بھی زیر غور آیا جبکہ امریکا نے پاکستان کی طرف سے حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا معاملہ بھی اٹھایا۔ اس سے پہلے سلالہ میں پاکستانی فوجی چیک پوسٹ پر حملے کے بعد پاکستان نے امریکا کی سپلائی لائن 7ماہ تک بند رکھی تھی۔ جولائی 2012ءمیں سپلائی لائن کی بحالی کے بعد سے اب تک امریکہ پاکستان کو ایک ارب 15کروڑ ڈالر کی سیکیورٹی اسسٹنس فراہم کر چکا ہے۔ اس امداد میں جدید ترین مواصلاتی آلات، بم جیمرز، رات میں دیکھنے کے لیے گوگلز اور سرویلنس ایئرکرافٹ بھی شامل ہیں۔ وفاقی حکومت خیبر پختونخوا میں نیٹو سپلائی کے خلاف احتجاج روکنے کے لیے کوئی اقدام نہیں کر رہی تھی لیکن چک ہیگل کے پیغام کے بعد اب لگتا ہے کہ پاکستانی حکومت کو یا تو نیٹو سپلائی کے خلاف احتجاج روکنا ہوگا یا پھر امریکی امداد کی بندش کے لیے تیار رہنا ہوگا۔