بینک آف پنجاب نے 5برسوں کے دوران 23ارب روپے ریکورکرلیے
لاہور(کامرس رپورٹر)بینک آف پنجاب نے گزشتہ 5سالوں کے دوران 77.39ارب روپے کے ڈوبے ہوئے قرضوں میں سے 23ارب روپے ریکور کرلیے جس کے بعد بینک کے نان پرفارمنگ قرضوں کی مالیت 54ارب روپے کے قریب رہ گئی ہے جبکہ ماہ دسمبر میں بھی بھاری رقوم کی وصولی متوقع ہے۔ بینکوں کے ڈیپازٹ 327.24ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں جو سال 2008میں صرف 164.07ارب روپے تھے۔ کاسٹ آف ڈیپازٹ بھی کم ہوکر 6.85فیصد رہ گئی ہے جو سال 2008ءمیں 10.89فیصد تھی۔ یہ بات بینک آف پنجاب کے صدر نعیم الدین خان نے گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران بینک نے زبردست ترقی کی ہے جس کے بعد یہ ملک کے مضبوط ترین بڑے بینکوں میں شامل ہوگیا ہے جبکہ سال 2014ءکا اختتام ریکارڈ پرفارمنس کے ساتھ متوقع ہے۔ انہوں نے بتایا کہ باقی نان پرفارمنگ لون کی وصولی کے لیے کاروائی جاری ہے اور بینک کے پاس ان قرض داروں کی بہت سی رہن شدہ جائیدادیں فروخت کے عمل میں ہیں جن میں سے کچھ رواں ماہ دسمبر کے دوران بھی فروخت کردی جائیں گی جبکہ آئندہ سال بقایا این پی ایل میں سے پچاس فیصد رقوم کی وصولی کی توقع ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ لون ریکوری میں زبردست پیش رفت ہوئی ہے بینک کے جاری کردہ قرضوں کی مالیت بینک کے ڈیپازٹ اور بینک کی سرمایہ کاری میں بھی اس عرصے کے دوران ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔
کاسٹ آف ڈیپازٹ 8.41فیصد سے کم ہوکر صرف 6.85فیصد رہ گئی جس سے بینک کے منافع پر مثبت اثرات پڑیں گے جبکہ بینک کی 96فیصد سرمایہ کاری حکومت کی محفوظ شدہ منافع بخش سکیموں میں کی گئی ہے جس کی مالیت ڈیڑھ کھرب روپے کے قریب ہے۔ نعیم الدین خان نے بتایا کہ مستقبل میں کیپیٹل کی ضروریات پوری کرنے کے لیے نئے رائٹ حصص دینے کا اب کوئی پلان نہیں۔ بینک اپنے وسائل سے ایکوٹی اور کیپیٹل کی ضروریات پوری کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ نئے قرضے میرٹ پر دئیے جارہے ہیں جن کے لیے بینک کی پالیسی سخت ہے اور اب بینک کا مزید سرمایہ ڈوب نہیں سکے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ حارث سٹیل کی زرعی اراضی رواں ماہ کے دوران فروخت کردی جائے گی جس سے بینک کو بھاری رقوم حاصل ہوں گی۔ نعیم الدین خان نے پنجاب مضاربہ سے متعلق بتایا کہ پنجاب مضاربہ بھی اب منافع بخش ادارہ بن گیا اور حال ہی میں اس کے ڈوبے ہوئے قرضوں کی بھی بھاری ریکوری ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے بینک پر کسی قسم کا دباﺅ نہیں حکومت نے فری ہینڈ دے رکھا ہے اور بینک کے تمام معاملات میرٹ پر طے کیے جاتے ہیں۔ اب فیورٹ ازم کا دورہ بینک میں ختم ہوچکا ہے جو وزیراعلیٰ پنجاب کے مثبت ویژن کو ظاہر کرتا ہے۔