اسرائیل نے غزہ میں حالیہ جنگ کے دوران انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں سے متعلق الزامات کی چھان بین کے لیے نئی تحقیقات کا آغاز کردیا
مقبوضہ بیت المقدس (اے پی پی)اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں حالیہ جنگ کے دوران انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں سے متعلق الزامات کی چھان بین کے لیے نئی تحقیقات کا آغاز کردیا ۔اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اپنے بلاگ میں پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملٹری ایڈووکیٹ جنرل نے ستمبر میں غزہ جنگ کے دوران رونما ہونے والے واقعات سے متعلق پانچ مختلف نئی فوجداری تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ جنگ سے متعلق ایک سو سے زیادہ غیر معمولی واقعات رپورٹ ہوئے تھے۔ان میں سے پچاسی کا مختلف مراحل میں جائزہ لیا گیا ہے۔اسرائیلی اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ صہیونی فوج کو ان واقعات کی تفصیل سے آگاہ کیا گیا ہے جہاں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کی گئی تھی۔ا سرائیلی فوج نے ان واقعات میں سے ایک میں حماس کے ایک عہدے دار کو فضائی حملے میں نشانہ بنایا تھا۔اس حملے میں ستائیس فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔ان میں دو حاملہ خواتین ،انیس کم سن بچے اور ایک چار سال کا شیرخوار بچہ بھی شامل تھا۔
فوجی ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ حقائق اکٹھا کرنے والے جائزہ میکانزم نے ملٹری ایڈووکیٹ جنرل کو رپورٹ دی ہے کہ اسرائیلی دفاعی فوج نے طے شدہ طریق کار اور قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کا ارتکاب کیا تھا۔