ذیابیطس تیزی سے پھیلنے والی خاموش بیماری ہے ، حکیم محمد جاوید

ذیابیطس تیزی سے پھیلنے والی خاموش بیماری ہے ، حکیم محمد جاوید

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(پ ر) ذیابیطس تیزی سے پھیلنے والی خاموش بیماری ہے جو دنیا بھر میں صحتِ عامہ کے لئے ایک بڑا مسئلہ بن چکی ہے انٹر نیشنل ذیابیطس فیڈریشن کے حالیہ اعدادو شمار کے مطابق دنیا بھر میں متوسط اور کم آمدنی رکھنے والے ممالک کے 285ملین افراد ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہیں پاکستان کی صورتِ حال دیگر ممالک سے کچھ مختلف نہیں یہاں ذیابیطس بڑی تیزی سے پھیل رہی ہے اور پاکستان میں 7.1ملین افراد ذیابیطس میں مبتلا ہیں اور ذیابیطس کے سب سے زیادہ مریض رکھنے والے ممالک میں پاکستان کا نمبر ساتواں ہے ان خیالات کا اظہار پاکستان طبی کانفرنس لاہور ڈو یژن کے زیر اہتمام عالمی یوم ِ ذیابیطس کے حوالہ سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کیا جس کی صدارت حکیم محمد جاوید رسول نے کی جبکہ مہمانِ خصوصی حکیم محمد اعجاز فاروقی چیئرمین شعبہ تصنیف وتالیف پاکستان طبی کانفرنس تھے ۔اس موقع پر حکیم محمد احمد سلیمی حکیم امجد وحید بھٹی حکیم سید عمران فیاض حکیم افضل میوحکیم عطاءالرحمان صدیقی حکیم غلام مرتضی مجاہد حکیم محمد اسماعیل حکیم محمد شفیق اور حکیم احمد حسن نوری نے ذیابیطس پیچیدگیاں اور تدارک کے موضوع پر اظہار خیال کیاحکیم محمد احمد سلیمی نے کہا کہ ذیابیطس خون میں شوگر کی مقدار معمول سے بڑھ جانے کو کہتے ہیں

۔

۔
۔
۔
 جس کا بنیادی سبب انسولین ہارمون کی غیر فعالی یا عمل پذیر ی میں کمی واقع ہونا ہوتا ہے




 اس کی مختلف علامات ہو سکتی ہیں جن میں پیاس بڑھ جانا، زیادہ پیشاب آنا، بینائی کی کمزوری، بلاوجہ تھکن کا احساس، زخموں کا دیر سے یا بالکل ٹھیک نہ ہونا، ہاتھ ، پاو¿ں سن ہوجانا وغیرہ شامل ہیں۔یہ بیماری اندھا پن ، گردوں کے ناکارہ ہونا اور امراض قلب کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔حکیم محمد اعجاز فاروقی نے کہا کہ تاحال اس مرض کا کوئی علاج دریافت نہیں ہو سکا ہے۔ اگرچہ اس پر قابو پا کر زندگی کامعیار بہتر کیا جا سکتا ہے۔ لیکن مکمل علاج دستیاب نہیں۔ موجودہ حالات میں اس بات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے کہ ذیابیطس سے متاثرہ افراد کو اس مرض کا مقابلہ کرتے ہوئے نارمل زندگی گزارنے کیلئے صحت مند طرزِ زندگی اور علاج کی حکمت عملی سے متعلق شعور فراہم کیا جائے۔تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ سدا بہار بوٹی ، کلونجی،میتھرے،چوب چینی اور ایسی متعدد قدرتی ادویات سے شوگر کنٹرول کی جاسکتی ہے - اس کے علاوہ صحت کے اصولوں پر مبنی طرزِ زندگی اپنا کر صحت مند افراد میں اس مرض کے پھیلاو¿ اور متاثرہ افراد میںاس کی پیچیدگیوں کی روک تھام کی جا سکتی ہے۔اس لیے مجموعی طور پر صحت بخش غذا اور ورزش کو معمول بنانا چاہیے ماہرین کے مطابق روزانہ کی خوراک کے بارے میں ذیابیطس سے متاثر ہ افراد کو اپنے معالج سے مشورہ کرنا چاہیے اور روزانہ 30 منٹ تک تیز قدموں سے پیدل چلنا صحت کے لیے بہتر ہے۔ ذیابیطس کے مریضوں کو میٹھے، نشاستے کے اجزاءسے بھر پور غذا اور زیادہ چکنائی والی یا تلی ہوئی اشیاءسے پرہیز کرنا چاہیے۔ روزانہ کے معمول میں سلاد کا استعمال اور پھلوں کا استعمال بھی بہتر ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ تمام متاثرہ افراد کو تواتر کے ساتھ اپنے معالجین سے معائنہ کروانا چاہیے اور ان کی تجویز کردہ دوا کا پابندی سے استعمال کرنا چاہیے۔ خاص حالات جیسے دورانِ حمل اور سفر کے لیے اپنے معالج سے مشور کریں۔ ٭