کارکنوں کو آمنے سامنے لانا کسی طرح بھی درست فیصلہ نہیں تھا

کارکنوں کو آمنے سامنے لانا کسی طرح بھی درست فیصلہ نہیں تھا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                          لا ہور(نمائند ہ خصوصی +سٹاف رپورٹر) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن نے فیصل آباد میں پی ٹی آئی کے کارکن کی ہلاکت اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کے زخمی ہونے پر اسمبلی کی کاروائی سے واک آﺅٹ کیا اور کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ ہڑتال کو فیل ےا ناکام بنانے کے لئے کارکنوں کو آمنے سامنے لانے کی حکمت عملی کسی طرح بھی درست فیصلہ نہیں تھااور اس طرح کے اقدامات ملک اور جمہوریت کے حق میں بہتر نہیں ہیں۔ اجلاس میں مسودہ قانون ( ترمیم ) برائے پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اور آرڈیننس پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ اینڈ ریسرچ سنٹر کو ایوان میں پیش کر دیا گیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس دو روز کے وقفے کے بعد مقررہ وقت دوپہر تین بجے کی بجائے 45منٹ کی تاخیر سے سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال خاں کی صدارت میں شروع ہوا ۔ وقفہ سوالات ختم ہونے کے بعد مسلم لیگ (ق) کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر سردار وقاص حسن اختر موکل نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ اناءکے باعث ایک قیمتی جان ضائع ہو گئی جبکہ تین سے چار لوگ زخمی ہیں ہڑتال کو کامیاب اور فیل کرنے کےلئے نہتے پاکستانیوں کی جانوں سے کھیلنا درست نہیں ۔ جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا کہ حکومت کی طرف سے کارکنوںکو آمنے سامنے لانے کی حکمت عملی کسی طرح بھی درست فیصلہ نہیں ۔ مسلم لیگ (ق) کی خدیجہ عمر فاروقی نے کہا کہ حکومت نے ماڈل ٹاﺅن حادثے سے بھی کچھ نہیں سیکھااس موقع پر جماعت اسلامی کے سید وسیم اختر نے کہا کہ ہم جتنے بھی اپوزیشن کے چار پانچ ارکان ہیں فیصل آباد کی صورتحال پر احتجاجاًواک آﺅٹ کرتے ہیں جس کے بعد اپوزیشن اراکین ایوان سے باہر چلے گئے۔ سپیکر رانا محمد اقبال کی ہدایت پر صوبائی وزیر چوہدری شیر علی خان‘ پارلیمانی سیکرٹری نذر حسین گوندل اور باﺅ اختر کو اپوزیشن اراکین کو منانے کے لئے گئے اورانہیں ایوان میں منا کر واپس لے آئے ۔ اس سے قبل پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے آغاز میں محکمہ انرجی اور کاکنی و معدنیات سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے گئے ۔ صوبائی وزیر چوہدری شیر علی خان نے ایوان کو بتایا کہ 18ویں ترامیم کے بعد صوبے بجلی کے جو منصوبے شروع کریں گے ان کا انتظام صوبائی حکومت کے پاس ہوگا۔نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی وفاقی حکومت کے ماتحت ہے اس لئے بجلی کی ترسیل اور تقسیم کے مکمل اختیارات وفاقی حکومت کے پاس ہیں ۔ایجنڈے کی کارروائی مکمل ہونے پر اسپیکر پنجاب اسمبلی نے اجلاس آج ( منگل ) صبح دس بجے تک کے لئے ملتوی کر دیا۔
پنجاب اسمبلی اجلاس

مزید :

صفحہ آخر -