تمباکو نوشی کرنےوالے افراد کو کینسر کے خطر ے سے قبل از وقت آگاہی کا طریقہ دریافت
لندن (نیوز ڈیسک) پھیپھڑے کے کینسر کا شمار کینسر کی ان اقسام میں ہوتا ہے جن کی تشخیص عام طور پر تاخیر سے ہوتی ہے اور اس وقت تک بیماری اس حد تک بڑھ چکی ہوتی ہے کہ اس کا علاج ممکن نہیں رہتا۔ برطانیہ میں یونیورسٹی کالج آف لندن کے سائنسدانوں نے پہلی دفعہ ایک ایسا ٹیسٹ ایجاد کر لیا ہے جس کے ذریعے سگریٹ نوشوں کے خلیات کا معائنہ کرکے یہ بتایا جا سکتا ہے کہ انہیں پھیپھڑے کے کینسر کا خدشہ ہے یا نہیں اور اگر ہے تو وہ کتنے عرصے تک اس کا شکار ہو سکتے ہیں۔اس ٹیسٹ کیلئے منہ اور ناک سے خلیات لے کر ان میں سے انفرا ریڈ روشنی گزاری جاتی ہے۔ پروفیسر سیم جینز نے بتایا کہ اگر پھیپھڑوں میں رسولی بن رہی ہو تو اس کا منہ اور ناک کے خلیات پر بھی اثر پڑتا ہے اور انفراریڈ روشنی گزارنے پر ان خلیوں سے انعکاس یا انعطاف مختلف طرح سے ہوتا ہے جس کے باعث کینسر کا پتا چلانا ممکن ہو جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر 76 افراد پر کی گئی تحقیق میں یہ ٹیسٹ کامیاب اور کارگر قرار پایا ہے۔