امن کا پیغام لائی ہوں ،سشماسوراج ،چیلنجز سے مل کر نمٹنا ہو گا ،سرتاج عزیز
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس میں شرکت کیلئے اسلام آباد پہنچ گئیں،ایئرپورٹ پر وزارت خارجہ کے سینئر حکام نے ان کا استقبال کیا،بھارتی وزیرخارجہ (آج) بدھ کو وزیراعظم نواز شریف اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے ملاقاتیں کریں گی۔، ایئرپورٹ پر وزارت خارجہ کے سینئر حکام نے سشما سوراج کا پرتپاک استقبال کیا، بھارتی وزیر خارجہ کے ہمراہ سیکرٹری خارجہ جے شنکراوردیگر حکام بھی تھے۔اس موقع پر صحافیوں سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے کہا کہ ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس میں شرکت کیلئے پاکستان آئی ہوں، یہ کانفرنس نہایت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ پیغام لے کر پاکستان آئی ہوں کہ دونوں ممالک کے درمیان رشتے اور اچھے ہوں، پاک بھارت تعلقات کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں، سشما سوراج نے کہا کہ خوشی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات آگے بڑھیں، وزیراعظم نواز شریف اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے ملاقاتیں کروں گی، دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کیلئے بات ہو گی، بھارت سے امن اور محبت کا پیغام لائی ہوں۔بھارتی وزیر خارجہ (آج) بدھ کو وزیراعظم نواز شریف اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے ملاقاتیں کریں گی، جس میں دوطرفہ تعلقات ، خطے کی صورتحال سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
اسلام آباد(آن لائن)مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ خطے کے ملکوں کو درپیش چیلنجز سے مل کر نمٹنا ہے، پاکستان افغانستان میں امن و خوشحالی چاہتا ہے ، ’’ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس‘‘ علاقائی تعاون اور روابط کے فروغ میں مددگار ثابت ہو گی ۔ ’’ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس‘‘ سے متعلق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ ’’ہارٹ آف ایشیا‘‘ کے تحت خطے کے ملکوں کو درپیش چیلنجز سے مل کر نمٹنا ہے۔انہوں نے کہاکہ کانفرنس علاقائی تعاون اور روابط کے فروغ کے لیے کوششوں میں معاون ثابت ہو گی، ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس کا مقصد خطے میں طویل مدتی امن وامان اور ترقی ہے،اس کے تحت اقتصادی ، تجارتی ، توانائی ، انسداد دہشت گردی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جا رہا ہے، کانفرنس کا موضوع خطے میں امن و سلامتی اور باہمی رابطوں کا فروغ ہے۔کانفرنس شروع ہونے سے قبل مشیر خارجہ سرتاج عزیز اورافغان نائب وزیرخارجہ نے افتتاحی کلمات سے شرکا کا خیر مقدم کیا۔ جبکہ آج وزیراعظم نوازشریف اور افغان صدراشرف غنی کانفرنس کا باقاعدہ افتتاح کریں گے۔ گروپ فوٹو کے بعد وزیراعظم نوازشریف اوراشرف غنی ریمارکس دیں گے، مشترکہ اعلامیے کے بعد مشیرخارجہ سرتاج عزیزاورافغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی مشترکہ نیوز کانفرنس کریں گے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ جو ممالک افغانستان کے ارد گرد ہیں اور جو طویل ترین بارڈر شیئر کرتے ہیں وہ اکٹھے ہوں اور ایک ایسا میکنزم تیار کریں جو اکانومیکل انٹیگریشن کرے جس کے سیاسی اور جیو پولیٹیکل اثرات مرتب ہوں گے۔کانفرنس میں افغانستان کی سکیورٹی اور معیشت کی بہتری ، ہمسایہ ممالک سے انٹیلی جنس شیئرنگ ، انسداد دہشت گردی،انسداد منشیات،غربت کے خاتمے، تعلیم اور انفراسٹرکچر جیسے معاملات پر علاقائی تعاون پر بات کی جائے گی۔