گلستان جوہر دھماکے کا مقدمہ درج ،سی ٹی ڈی نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)شہر قائد کے علاقے گلستان جوہرمیں ایم کیو ایم پاکستان کی محفل میلاد میں ہونے والے بم دھماکے کا مقدمہ سب انسپکٹر جاوید اختر کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کرلیا گیا،مقدمہ میں انسداد دہشت گردی، اقدام قتل اورایکسپلوزایکٹ کی دفعات بھی شامل ہیں،دوسری طرف سی ٹی ڈی نے دھماکے کے حوالے سے اپنی تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے کراچی کے مختلف مقامات سے مشکوک افراد کو بھی حراست میں لیا ہے ۔
نجی ٹی وی کے مطابق گذشتہ شب گلستان جوہر میں محفل میلاد پر ہونے والے بم دھماکے کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف تھانہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ میں درج کر لیا گیا ہے ،ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ 12 بجکردس منٹ پربشیر نامی شہری نے دھماکے کی اطلاع دی،دھماکہ ہوتے ہی علاقےمیں بھگڈرمچ گئی اورخوف وہراس پھیل گیا،بم عوام الناس کونقصان پہنچانے کے لیےسروس روڈ پرقنات کےساتھ رکھا ہواتھا۔درج ایف آئی آر کے مطابق جائے وقوعہ سے پلاسٹک کےٹکڑے اوربارودی مواد پھٹنے کےشواہد ملے ہیں،دھماکہ آئی ای ڈی کےذریعے کیا گیا جس میں 300 گروم بارودی مواداستعمال ہوا۔دھماکے میں مجموعی طورپرد س افراد زخمی ہوئے جنہیں مقامی دارالصحت ہسپتال گلستان جوہر منتقل کیاگیاتھا۔واضح رہے کہ جس وقت دھماکہ ہوا اس وقت محفل میلاد جاری تھی اور سٹیج پر وفاقی وزیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ،فیصل سبز واری،خواجہ اظہار سمیت ایم کیو ایم پاکستان کی دیگر قیادت بھی موجود تھی تاہم متحدہ قومی موومنٹ کے تمام قائدین اس کریکر دھماکے میں محفوظ رہے جبکہ ابتدائی طور پر کہا جا رہا تھا کہ محفل میلاد پر کریکر حملہ کیا گیا تاہم بعد ازاں شواہد سے ثابت ہوا ہے کہ یہ کریکر حملے کی بجائے پلانٹڈ دھماکہ تھا ۔