"اغوا کرنا مشکل ہے لیکن . . . " دعا منگی کی رہائی کے وقت اغوا کاروں نے دراصل کیا کہا تھا جس کی وجہ سے فیملی آج بھی خوفزدہ اور کچھ بتانے سے قاصر ہے؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی
کراچی (ویب ڈیسک) شہر قائد سے اغوا ہونیوالی دعا منگی گھر پہنچ چکی ہے لیکن آج بھی متاثرہ فیملی قانون نافذ کرنیوالے اداروں کیساتھ تعاون کرنے سے گریزاں ہیں اور اب اس کی ممکنہ وجہ بھی سامنے آگئی ۔
بی بی سی اردو کے مطابق دعا منگی کو جب رہا کیا گیا تو ملزمان نے متنبہ کیا کہ کراچی میں اغوا کرنا مشکل ہے لیکن ٹارگٹ کلنگ بھی آسان ہے۔ جس کی وجہ سے وہ خوفزدہ ہیں۔ دعا منگی کے خاندان کا کہنا ہے کہ ملزمان صفوراں چورنگی سے حسن اسکوائر کے درمیان کہیں ٹھکانہ رکھتے ہیں دعا منگی کے والد کو بھی اسی علاقے میں بلایا گیا تھا۔
دعا منگی کے ماموں اعجاز منگی کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے مسلسل سست رفتاری رہی اور کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی جس کے بعد فیملی نے اپنے طور پر اس کیس کو سنبھالا۔
دوسری جانب پولیس حکام دعا کے خاندان پر تعاون نہ کرنے کا شکوہ کرتے رہے ہیں تاہم دعا کی واپسی کے بعد بھی پولیس یا دیگر کسی ادارے کی کوئی بڑی پیش رفت سامنے نہیں آئی۔