زرعی زمینوں کو غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں سے محفوظ بنا ئینگے، محب اللہ
پشاور(سٹاف رپورٹر)خیبر پختونخوا کے وزیر زراعت و لائیوسٹاک محب اللہ خان نے کہا ہے کہ زرعی شعبہ معیشت کے استحکام میں کلیدی کردار ادا کرتاہے اور صوبائی حکومت اس شعبہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور ترقی سے ہمکنار کرنے کے لئے بھر پور اقدامات کر رہی ہے تاکہ صوبے میں نہ صرف خوراک کی ضروریات پوری ہوں بلکہ بے روزگاری و پسماندگی کا بھی خاتمہ کیا جاسکے۔ انہوں نے محکمہ کے افسران کوہدایت کی کہ وہ صوبہ بھر میں بنجر اراضی کو قابل کاشت بنانے کیلئے جامع منصوبہ تیار کریں اور اسے جلد عملی اورحتمی شکل دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز پشاورمیں محکمہ زراعت لائیوسٹاک، فشریز سائل کنزیر ویشن اور ان فارم واٹر منیجمنٹ کے سالانہ ترقیاتی منصوبوں پر کام کی پیش رفت کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر زراعت ولائیوسٹاک سمیت متعلقہ شعبوں کے افسران بھی موجود تھے۔اجلاس میں کل 133 منصوبوں پر کام کا جائزہ لیا گیا جن میں زرعی توسیع، زرعی انجنیئرنگ،زرعی تحقیق زرعی یونیورسٹی، کراپ رپورٹنگ سروسز،امداد باہمی ماہی پروری لائیوسٹاک توسیع،لائیوسٹاک ریسرچ ان فارم واٹر منیجمنٹ، تحفظ اراضیات کے منصوبے شامل ہیں۔اجلاس میں فنڈز کی دستیابی اور نئے منصوبوں کی پلاننگ کے حوالے بھی تجاویز زیر بحث لائی گئیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر زراعت نے کہاکہ گندم، چاول زیتون، گنے،پھلوں اور سبزیوں کی پیداورا میں اضافے کے منصوبوں پر خاص توجہ مرکوز کی جائے اسی طرح قابل کاشت زرعی زمینوں کی بہتری، مالاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن میں ٹراؤٹ ویلج کا قیام، جانوروں کی افزائش نسل، شفاء خانہ حیوانات، بچھڑوں کے تحفظ اور بارانی پانی کو محفوظ کرنے اور کاشت کاری کے لئے استعمال میں لانے کی سکیموں پر بھی بھر پور توجہ دی جائے اور اس سلسلے میں حائل مسائل کوبروقت ان کے نوٹس میں لائیں تاکہ ترقی کے عمل میں رکاوٹ پیش نہ آئے۔اس موقع پر وزیر موصوف کو محکمہ کے اہداف کے حصول میں اب تک کی پیش رفت بارے تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔