وزیر اعظم نے لا پتہ صحافی کے اہلخانہ کو ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کر ادی ، نجی ٹی وی کا دعویٰ

وزیر اعظم نے لا پتہ صحافی کے اہلخانہ کو ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کر ادی ، نجی ...
وزیر اعظم نے لا پتہ صحافی کے اہلخانہ کو ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کر ادی ، نجی ٹی وی کا دعویٰ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیر اعظم عمران خان سے لا پتہ صحافی کے اہلخانہ نےملاقات کی ، وزیر اعظم نے  متاثرین کو لا پتہ شخص کی بازیابی کیلئے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ۔

نجی ٹی وی ہم نیوز کے مطابق  وزارت داخلہ کے اہلکار بھی لا پتہ صحافی کے اہلخانہ کے ہمراہ تھے جبکہ وفاقی وزیر شیریں مزاری بھی موجود تھیں ۔

واضح رہے کہ لا پتہ صحافی کی وزیر اعظم سمیت دیگر اہم شخصیات سے ملاقات اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر کرائی گئی ہے ،  لا پتہ صحافی کا کیس اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے ۔

گزشتہ سماعت پر  وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری اور سیکرٹری داخلہ  اسلام آباد ہائیکور ٹ پیش  ہوئے تھے ، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے تھے کہ ریاست ماں جیسی ہوتی ہے ، لیکن ایسے کیسز میں ماں کا کردار نظر نہیں آتا ہے ۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ ہم لوگوں کےزندگی کے تحفظ کے ضامن ہیں ،ایک بندہ لاپتہ ہوجاتا ہے اور ریاست کا کردار وہ نہیں جیسے ہونا چاہیے ،جب کوئی عدالت میں کہتا ہے کہ میرا پیارا لاپتہ ہے تو اسے مطمئن کون کرے گا ؟، مجھے پتہ چلا کہ صحافی کی اہلیہ بھی کیس لڑتے لڑتے موت کی نیند سو گئیں ، اب اس بچے کو ریاست نےتومطمئن کرنا ہے۔شہریوں کو اغوا کرنا انتہائی سنگین جرم ہے، کسی پبلک آفس ہولڈر کا کوئی عزیز غائب ہو جائے تو ریاست کا رد عمل کیا ہو گا؟  یقیناً پوری مشینری حرکت میں آجائے گی، ریاست کا رد عمل عام شہری کے غائب ہونے پر بھی یہی ہونا چاہیے،تمام ایجنسیاں وفاقی حکومت کے کنٹرول میں ہیں،  سمریوں یا رپورٹس کی بات نہیں لا پتہ شخص کے بچے اور والدین کو مطمئن کریں،بچے کی دیکھ بھال اور متاثرہ فیملی کو سننا ریاست کی ذمہ داری ہے ،  کسی کو تو یہ ذمہ داری لینے ہوگی تو  چیف ایگزیکٹو ذمہ دار کیوں نہ بنایا جائے ؟۔

مزید :

اہم خبریں -قومی -