حیسکو کےنئےسی ای او کی  تعیناتی کا معاملہ  ، سینیٹ کی توانائی کمیٹی نےبڑا قدم اٹھا لیا

حیسکو کےنئےسی ای او کی  تعیناتی کا معاملہ  ، سینیٹ کی توانائی کمیٹی نےبڑا ...
حیسکو کےنئےسی ای او کی  تعیناتی کا معاملہ  ، سینیٹ کی توانائی کمیٹی نےبڑا قدم اٹھا لیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی نے حیدر آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی(حیسکو)کے نئے چیف ایگزیکٹو آفیسر(سی ای او) کی تعیناتی کا معاملہ قومی احتساب بیورو( نیب) اوروفاقی تحقیقاتی ادارے( ایف آئی اے) کو بھیجنے کی سفارش کردی۔
تفصیلات کے مطابق کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی زیر صدارت ہوا جس میں چیف ایگزیکٹو حیسکو کو عہدے سے ہٹانے پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کیا سی ای او حیسکو ہٹانے سے متعلق بورڈ کو اعتماد میں لیا گیا؟جس پر وزارت کے حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ سی ای او حیسکو ریحان حمید کو ناقص کار کردگی بنا پر ہٹایا گیا۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ جس تقریب میں سی ای او حیسکو نے شرکت کی وہ تو یونین کی تقریب تھی۔حکام پاور ڈویژن نے کہا کہ ہٹایا گیا سی ای او حیسکو سیاسی تقریب میں بھی شرکت کرتا پایا گیا،سی ای او حیسکو حکومت کیلئے بدنامی کا باعث بن رہا تھا۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ اس تقریب مین شامل باقی کمپنی کے ملازمین کے خلاف ایکشن کیوں نہیں لیا گیا؟رکن کمیٹی سیف اللہ خان نیازی نے کہا کہ سب کے ساتھ یکساں سلوک ہونا چاہئے۔ ایڈیشنل سیکر ٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ محسوس ہورہا ہے کہ چیئرمین چاہتے ہیں ہٹائے گئے سی ای او ریحان حمید ہی سی ای او حیسکو رہیں،جس کے جواب میں چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ایسا نہیں میری طرف سے اس سی ای او کو پھانسی لگا دیں،آپ نے نئے سی ای او حیسکو کیخلاف کیس کیلئے33لاکھ روپے وکیل کو دے دئےے۔ایڈیشنل سیکر ٹری مصدق احمد خان نے کہا کہ جو حکومت کے خلاف جائے گا اس کے خلاف 33لاکھ کیا 33کروڑ بھی خرچ کر دینگے۔چیئر مین کمیٹی نے سی او حیسکو کی تعیناتی کا معاملہ نیب اور ایف آئی اے کو بھیجنے کی سفارش کردی۔