صدام حسین کو پھانسی دینے والی رسی کی نیلامی،قیمت ناقابل یقین

صدام حسین کو پھانسی دینے والی رسی کی نیلامی،قیمت ناقابل یقین
 صدام حسین کو پھانسی دینے والی رسی کی نیلامی،قیمت ناقابل یقین

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بغداد (نیوز ڈیسک) عراق پر امریکی یلغار کے بعد صدام حسین کے 23 سالہ اقتدار کا سورج غروب ہوگیا اور ایک عراقی عدالت نے انہیں انسانیت کے خلاف جرائم کا مرتکب قرار دیتے ہوئے موت کی سزا سنا دی۔ صدام حسین کو تختہ دار کی طرف لے جانے والے ڈاکٹر موافق الربائی نے وہ رسی محفوظ کرلی کہ جس کے ساتھ صدام حسین کو پھانسی دی گئی تھی اور آج اس رسی کو خریدنے کے لئے کروڑوں روپے کی پیشکشیں کی جارہی ہیں۔ چند ماہ قبل ڈاکٹر موافق نے انٹرنیٹ پر ایک تصویر بھیجی جس میں ان کے گھر میں پڑا صدام حسین کا ایک مجسمہ دکھایا گیا تھا اور اس مجسمے کی گردن میں ایک رسی بھی لپٹی ہوئی تھی جس کے بارے میں انہوں نے انکشاف کیا کہ یہ وہی رسی ہے جو سابق عراقی صدر کو پھانسی دینے کے لئے استعمال کی گئی تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ جب صدام حسین کو پھانسی دے دی گئی تو انہوں نے اپنے آدمیوں کو حکم دیا کہ جا کر وہ رسی لے آئیں جس کے ساتھ پھانسی دی گئی اور اس کے بعد انہوں نے اسے اپنے گھر میں محفوظ کرلیا۔ اس انکشاف کے بعد دنیا بھر سے اس رسی کے خریدار سامنے آگئے اور ڈاکٹر موافق سے رابطہ کرکے اب تک درجنوں پیشکشیں اسے خریدنے کے لئے کی جاچکی ہیں۔ لندن سے تعلق رکھنے والی نیوز ویب سائٹ ’’العربی الجدید‘‘ کے مطابق رسی کے طلبگار مشرق و مغرب میں ہر جگہ موجود ہیں اور ان میں سے نمایاں ترین پیشکش کرنے والوں میں کویت کی ایک ارب پتی کاروباری شخصیت، اسرائیل کا ایک کھرب پتی خاندان اور ایک بہت بڑی مذہبی تنظیم بھی شامل ہے۔ ویب سائٹ ’’مڈل ایسٹ آئی‘‘ کے مطابق ڈاکٹر موافق کو موصول ہونے والی پیشکشوں میں سے 70لاکھ ڈالر (تقریباً 70کروڑ روپے) کی پیشکش سر فہرست ہے لیکن وہ ابھی بھی رسی کی فروخت کے لئے تیار نہیں ہیں کیونکہ وہ اس سے بھی زیادہ رقم کے طلبگار ہیں۔

مزید :

صفحہ آخر -