پی پی، (ن) لیگ سے ڈیل نہیں ہورہی ، احتساب ،میرٹ ہی نظام میں بہتری لانے کے اصول ہیں ، کچھ سیاستدانوں نے اسلام کو اپنی دکان چمکانے کیلئے استعمال کیا ، پاناما لیکس میں شامل افراد کو تلاش کیا جائے: وزیر اعظم

پی پی، (ن) لیگ سے ڈیل نہیں ہورہی ، احتساب ،میرٹ ہی نظام میں بہتری لانے کے اصول ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے ساتھ کسی بھی قسم کی ڈیل کی خبروں کو مسترد کر دیا ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت حکومتی اور پارٹی ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزرا فواد چودھری، افتخار درانی، شیریں مزاری، فردوس عاشق اعوان، عثمان ڈار، شبلی فراز، مراد سعید اور حماد اظہر سمیت دیگر شخصیات نے شرکت کی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملک کی سیاسی صورتحال اور حکومتی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں سابق وزیر عبدالعلیم خان کی گرفتاری کے بعد کی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے این آر او کی خبروں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی یا ن لیگ سے کوئی ڈیل نہیں ہو رہی۔اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے کی جانے والی تنقید کا جائزہ لیا۔ انہوں نے حکومتی موقف عوام تک بھرپور انداز سے پیش کرنے کی ہدایت بھی کی۔دوسری طرف وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ احتساب اور میرٹ ہی نظام میں بہتری لانے کے اصول ہیں۔وزیراعظم کے زیر صدارت سول سروسز ریفارمز ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 60 اور 70 کی دہائی میں پاکستانی سول سروس خطے کی سب سے بہترین سروس تھی، خطے کے دیگر ممالک ہم سے سیکھنے آتے تھے، بدقسمتی سے سیاسی مداخلت سے سول سروسز کا زوال شروع ہوا، سول سروسز کو سیاسی مداخلت سے بچانے کیلئے سیاستدانوں کی ٹریننگ بھی ضروری ہے، ٹریننگ بھی اسلئے ضروری ہے کہ بیوروکریٹ بلا خوف و خطرذمہ داریاں انجام دیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نیک نیتی کے ساتھ اصلاحات کا ایجنڈا لے کر آئی ہے، عوامی فلاح و بہود کی خاطر نظام میں بہتری لانے کے خواہش مند ہیں، احتساب اور میرٹ ہی نظام میں بہتری لانے کے اصول ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا ہماری حکومت کا مشن ہے کہ بیوروکریسی کو سیاسی مداخلت سے بچایا جائے، ہر تقرری صرف میرٹ کی بنیاد پر کی جائے، خیبرپختونخوا میں ہماری حکومت سروس کے انتظامی ڈھانچے میں تبدیلیاں لائی، تبدیلیوں کی وجہ سے خیبرپختونخوا کی گورننس میں بہتری آئی۔عمران خان نے مزید کہا کہ سول سرونٹس کو بے جا تنگ کرنے سے کام رک جاتا ہے، پوسٹ پر مدت ملازمت کو تحفظ فراہم کیا جائے گا تاکہ ڈلیوری میں تسلسل قائم رہے، سرکاری اداروں کے بورڈز میں اچھی شہرت اور اہل افراد کو شامل کیا جارہا ہے، تعلیم اور صحت کے شعبے سب سے زیادہ اہمیت کے حامل ہیں، وسائل کے ضیاع کو روکنا ہوگا۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت نئی نسل کو اسلامی تاریخ سے روشناس کرانے کیلئے اجلاس ہوا۔ جس میں انہوں نے کہا ہے کہ کچھ سیاستدانوں نے اسلام کو سیاسی دکان چمکانے کیلئے استعمال کیا، بعض عناصر قبائلی عوام کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کررہے ہیں، تاریخ اور حقائق سے ناشناس مفاد پرست عناصر کو موقع فراہم کرتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ اقبالیات اور اسلامی تاریخ کو نصاب میں شامل کیا جائے اور نئی نسل کو علامہ اقبال کی سوچ سے بھی روشناس کرایا جائے‘ اقبال کا فلسفہ انسان کی سوچ کو آزاد اور تخیل کو بلندی فراہم کرتا ہے ،مدینہ کے اصول پر عمل کرکے مسلمانوں نے دنیا کی امامت سنبھالی تھی معاشی و سماجی تنزلی سے پہلے اخلاقی تباہی واقع ہوتی ہے مذہب اخلاقیات کا درس دیتا ہے اور کرپشن اخلاقی تباہی کا مظہر ہے ‘ تاریخ اور حقائق سے ناآشنائی مفاد پرست عناصر کو موقع فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض عناصر قبائلی عوام کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کررہے ہیں۔ بعض سیاستدانوں نے بھی اسلام کو سیاسی دکان چمکانے کیلئے استعمال کیا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے پاناما لیکس میں شامل افراد کو تلاش کرنے کا حکم دیا ہے۔وزیراعظم سیکریٹریٹ کے ذرائع کے مطابق پاناما لیکس میں شامل 250 سے زائد افراد ٹیکس ایمنسٹی لے چکے ہیں اور پاناما لیکس کی بیشتر کمپنیاں بھی چین منتقل کی جاچکی ہیں۔ وزیراعظم سیکریٹریٹ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاناما لیکس میں شامل 175 افراد کو تلاش نہیں کیا جا سکا جبکہ 78 افراد کی معلومات نا مکمل تھیں جنکی تلاش کیلئے ایجنسیوں کی مدد لینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان

مزید :

صفحہ اول -