سپریم کورٹ نے انٹرنیٹ سروسز کو ایف ای ڈی سے مستثنی قرار دیدیا
اسلام آباد(آئی این پی) سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو نجی انٹر نیٹ کمپنیوں سے ایکسائز ڈیوٹی ٹیکس وصول کرنے سے روکتے ہوئے ایف بی آر کی اپیل خارج کر دی اور کہا انٹر نیٹ کالز پر ٹیلی کمیونیکیشن کی مد میں ٹیکس نہیں لیا جا سکتا۔ کمپنیاں سروس چارجز،وٹس ایپ و دیگر کا لز کے چارجزلیتی ہیں، وصولی نہیں کرتیں تو ٹیکس کیسے لیا جا سکتا ہے۔ ہفتے کے روز سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی جانب سے انٹرنیٹ کمپنیو ں سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی وصولی کیس کی سماعت ہوئی، عدالت کی جانب سے حکم دیا گیا کہ انٹر نیٹ سروسز ایف ای ڈی سے مستثنیٰ ہیں، واٹس ایپ، سکائپ و دیگر سروسز ٹیلی کمیونیکیشن کے زمرے میں نہیں آتی ہیں اور واٹس ایپ و دیگر کمپنیاں صارفین سے کوئی وصولی نہیں کرتیں، عدالت نے نجی کمپنی سے ٹیکس وصول کرنے کے ایف بی آر کی اپیل کو خارج کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو انٹر نیٹ کمپنیوں سے ایکسائز ڈیوٹی ٹیکس وصول کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے پر کہا کہ انٹر نیٹ کالز پر ٹیلی کمیونیکیشن کی مد میں ٹیکس نہیں لیا جا سکتا۔ انٹر نیٹ کمپنیاں سروس چارجز لیتی ہیں وٹس ایپ و دیگر کالز کے چارجز لیتی ہیں اور جب انٹر نیٹ کمپنیاں وصولی نہیں کرتی تو ٹیکس کیسے لیا جا سکتا ہے۔
سپریم کورٹ