پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر سخت ایکشن ہوگا، ایمل ولی خان
صوابی(بیورورپورٹ) اے این پی صوبہ خیبر پختونخوا کے صدر ایمل ولی خان نے واضح کر دیا ہے کہ جو بھی پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کریگا ان کے خلاف مزید سخت فیصلے کئے جائیں گے علاقہ یار حسین میں پارٹی کارکنوں سے غیر رسمی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے بد ترین مہنگائی کے خلاف تحریک کا باقاعدہ آغاز اے این پی ہی نے کیا تھا اور اس کے خلاف سب سے پہلے آواز اے این پی نے بلند کی تھی انہوں نے کہا کہ اے این پی کے اندر جن کارکنوں نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی تھی ان کے خلاف ہونے والی کارروائی کے نتیجے میں وہ لوگ پارٹی سے نکل چکے ہیں بعض کے خلاف شوکاز نوٹس جاری کر دیئے ہیں اس حوالے سے پارٹی کا جرگہ چل رہا ہے اس جرگے کے فیصلوں کے انتظار میں ہے یہ پارٹی کا اندرونی مسئلہ ہے پارٹی کی فعالیت اور مستحکم کرنے کے لئے مزید سخت فیصلے کرنے ہونگے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جب بھی عمران خان کی حکومت آئی ہے تب سے روز بروز منی بجٹ آتا ہے پاکستان کی تاریخ میں اشیائے خوردونوش، پیٹرولیم مصنوعات، بجلی و گیس، ادویات کی قیمتوں اور ٹیکسز میں جو بد ترین اضافہ کیا گیا ہے وہ اس سے قبل ستر سالوں میں اتنا اضافہ نہیں ہوا تھا۔پی ٹی آئی حکومت نے سرکاری ملازمین کو ان کی تنخواہوں میں جب کہ عوام کو صحت، تعلیم اور دیگر شعبوں میں ریلیف نہیں دیا گیا انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے عوام کے بنیادی مسائل پس پشت ڈال کر ملک کے عوام کو مرغی اور انڈوں پر ٹرخا رہے ہیں۔ وزیر اعلی خیبر پختونخوا برائے نام وزیر اعلی ہے سات سال کے دوران پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے صوابی میں کوئی قابل ذکر تر قیاتی منصوبہ نہیں لایا جب کہ اس کے بر عکس اے این پی کی حکومت نے صوابی میں سڑکوں، ہسپتالوں، کالجز، سکولز، روڈز کا جال بچھانے کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگوں کو ملازمتیں فراہم کی تھی۔انہوں نے کہا کہ جس نے بھی اے این پی کا ساتھ دیا ہے ان کے ساتھ ہمارا ملایا ہوا ہاتھ کٹ سکتا ہے مگر ہٹ نہیں سکتا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی وفاقی و صوبائی حکومت عوامی مسائل حل کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ پختون قوم کے بنیادی مسائل حل کرنا اور ان کے حقوق کا حصول ہمارے بزرگوں کا مشن تھا اور اس مشن کو ہم جاری و ساری رکھیں گے