ہم سرگرم عمل، عدالتیں انصاف پر مبنی فیصلے کر تی ہیں، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ
مردان (بیورورپور)چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ نے جوڈیشل کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔جوڈیشل کمپلیکس 17 کنال اراضی پر تعمیر ہو گا جس میں تیس عدالتیں،مرکز معلومات دفتر،وکلاء اور پروبیشن افسران کے لئے دفاتر شامل ہیں۔ افتتاح کے موقع پر رجسٹرار خواجہ وجہیہ الدین، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج مردان عبد الرؤف خٹک،ڈپٹی کمشنر محمد عابد خان وزیر،ڈی پی او محمد سجاد خان،ڈسٹرکٹ بار کے صدر آصف اقبال کے علاوہ وکلاء اور صحافیوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ نے کہاکہ عوام کو گھر کی دہلیز پر سہولیات پہنچانے کے لئے ہم سرگرم عمل ہیں۔عدالتیں انصاف پر مبنی فیصلے کرتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیر مردان کے وکلا کا دیرینہ مطالبہ تھا جو آج پورا کر دیا گیا ہے جس سے ہمیں بہت خوشی مل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیر کے لئے تین سال کا وقت مقرر کیا گیا ہے لیکن اسے تین سال سے کم عرصے میں مکمل کیا جائے گا۔انہوں نے وکلاء پر زور دیا کہ وکلاء پوری ایمانداری کے ساتھ عدالتوں کے ساتھ تعاون کریں اور سائلین کو انصاف اور ریلیف فراہم کرنے میں ججز کا ساتھ دیں۔انہوں نے کہاکہ کمپلیکس کو جدید تقاضوں کے مطابق تعمیر کیا جائے گا جس میں وکلاء کے لئے دفاتر،جوڈیشل لاک اپ،جدید محافظ خانہ،کانفرنس روم اورمسجد شامل ہیں۔انہوں نے کہاکہ کمپلیکس کی تعمیر میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔قبل ازیں چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ نے پرانے جیل کی عمارت پر جوڈیشل کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھ دیا جس پر تین سو ملین روپے لاگت آئے گی۔