پاکستان کاٹن اتھارٹی کا قیام خوش آئند: ملک طلعت سہیل

پاکستان کاٹن اتھارٹی کا قیام خوش آئند: ملک طلعت سہیل

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان (نیوز رپورٹر)ایگزیکٹو ممبروفاق ایوان تجارت و صنعت پاکستان(ایف پی سی سی آئی)و پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن ملک طلعت سہیل نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں پاکستان کاٹن اتھارٹی کے قیام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اپنے (بقیہ نمبر6صفحہ6پر)
بیان میں کہا ہے کہ وہ ایک عرصہ سے ہر فورم پر پاکستان کاٹن بورڈکی تشکیل کا مطالبہ کرتے  آرہے ہیں  تاکہ جس سے پاکستان میں کپاس کی پیداوار پر توجہ دی جا سکے انہوں نے کہا کہ معیشت کی بہتری غیر ملکی قرضوں میں کمی کے لیے زرعی خصوصاکپاس کی پیداوار میں اضافہ ناگزیر ہے مجوزہ نیشنل کاٹن ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں پرائیویٹ سیکٹر کی زیادہ نمائندگی سے حکومت و پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے خاطر خواہ نتائج بر آمد ہوں گے اور وہ فعال کردار بھی ادا کرسکے گا انہوں نے کہا کہ اتھارٹی کے قیام کے ساتھ ہی ریسرچ کے لیے بھی خطیر رقم مختص ہونی چاہیے تاکہ پی سی سی سی اور دوسرے اداروں کی طرح فنڈز کی عدم دستیابی کا شکار ہوتے ہوئے غیر فعال نہ رہ جائے وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں طے شدہ کسانوں کے حقوق کے لیے قوانین بنانے جائیں گے انہوں نے مزید کہا کہ جعلی سیڈ کھاد اور پیسٹی سائیڈ بنانے اور فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت قوانین بنائے جائیں تاکہ جعل سازی کی وجہ سے ملکی زراعت کو جو نقصان ہوا ہے اس کا خاتمہ کیا جا سکے جبکہ آئندہ کاٹن سیزن 2021-22کے لیے 12ملین کا ٹارگٹ یقینی بنانے کے لیے ہنگامی اقدامات کئے جائیں انہوں نے کاٹن بورڈ کے قیام کے لیے وفاقی وزیر فوڈ سیکورٹی سید فخر امام اور صوبائی وزیر زراعت سید حسین جہانیاں گردیزی کی کاوشیں قابل تعریف و قابل قدر ہیں وقت آ گیا ہے کہ پاکستانی ٹیکسٹائل کو غیر ملکی خام مال پر انحصار کرنے کی بجائے کپاس کی پیداوار میں اضافہ کرکے ملکی صنعت کا پہیہ چلا یا جائے جبکہ ایف پی سی سی آئی اور پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کپاس کی پیداوار میں اضافہ کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے